اردو

urdu

ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن میں کلینک بند ہونےسے عام آدمی پریشان

لاک ڈاؤن میں زندگی کی تمام سرگرمیاں تھم سی گئیں ہیں۔ زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔اس درمیان متعدد بیماریوں میں مبتلا لوگوں کی پریشانیوں میں بھی اضافہ یوگیا ہے۔ کلینک بند ہونے سے بہت پریشانی ہو رہی ہے، اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی خدمات دستیاب نہیں ہے۔

لاک ڈاؤن میں پرائویٹ ڈاکٹروں کی کلینک بند ہونےسے عام آدمی پریشان
لاک ڈاؤن میں پرائویٹ ڈاکٹروں کی کلینک بند ہونےسے عام آدمی پریشان

By

Published : Apr 29, 2020, 7:23 PM IST

لاک ڈاؤن کے دوران زندگی کے مختلف شعبے پر گہرا اثر پڑا ہے۔کورونا وائرس کے علاج کے لئے مختلف اسپتالوں کو مختص کر دیا گیا ہے۔مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں کوورنا وائرس سے متاثر افراد کے علاج کے لئے مختص کر دیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن میں پرائویٹ ڈاکٹروں کی کلینک بند ہونےسے عام آدمی پریشان

دوسری جانب دوسرے امراض مبتلا افراد کو علاج کےلئے انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ان اسپتالوں میں ایمرجنسی خدمات بھی برائے نام جاری ہے۔

وہیں کولکاتا شہر کے مختلف علاقوں میں پرائیویٹ ڈاکٹروں کے کلینک لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہے۔کولکاتا شہر کے مختلف گھنی آبادی والے علاقوں میں پرائیویٹ ڈاکٹروں کے کلینک میں جہاں عام دنوں میں کافی بھیڑ ہوا کرتی تھی اب ان کلینک کے بند ہونے سے مستقبل عارضے کے شکار افراد کو سب سے زیادہ پریشانیوں کا سامنا ہے۔ای ٹی وی بھارت کولکاتا کے کچھ ایسے ہی علاقوں کے لوگوں سے اس سلسلے میں بات کی ایک مقامی شخص نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارے علاقے میں جتنے بھی پرائیویٹ ڈاکٹروں کے کلینک ہیں سب بند ہیں کوئی ڈاکٹر نہیں آ رہا ہے۔

لاک ڈاؤن میں پرائویٹ ڈاکٹروں کی کلینک بند ہونےسے عام آدمی پریشان

صرف کورونا ہی تو سیک مرض نہیں لوگ مختلف طرح کے امراض سے متاثر ہیں۔اسپتالوں میں بھی بخار کی شکایت لی کر جانے سے لوگ ڈر رہے ہیں کیونکہ ایسے ان کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی بات کہہ دی جا رہی ہے۔

جبکہ کئی لوگ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں کوئی ذیابیطس کا شکار ہے کسی کو اور مرض ہے۔کورونا وائرس سے علاج کی تو تیاری ہے لیکن دوسرے امراض مبتلا افراد کے لئے بہت پریشانی ہو رہی ہے۔

لاک ڈاؤن میں پرائویٹ ڈاکٹروں کی کلینک بند ہونےسے عام آدمی پریشان

پرائویٹ ڈاکٹروں کے کلینک بھی کھولنا چاہئے تاکہ لوگوں کو پریشانی نہ ہو۔ایک اور مقامی شخص نے بتایا کہ جب بھی کوئی بیمار پڑ رہاہے تو ان کی تشخیص کے کوئی ڈاکٹر نہیں مل رہا ہے ایسے ہمیں مجبورا دوا کی دکان جاکر کیمیشٹ سے دوا لینی پڑ رہی ہے۔اسپتالوں میں ایمرجنسی خدمات کو بحال کرنا چاہئے اور پرائویٹ ڈاکٹروں کے کلینک کو تواتر سے کھولنے کی بھی کوئی تدبیر کی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details