دہلی کے بعد مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں بھی گولی مارو جیسے نفرت انگیز نعرے لگاتے ہوئے بی جے پی کے کارکنان کو سنا گیا۔ اس پر اہل کولکاتا نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔
'کولکاتا کبھی ایسے نفرت انگیز نعروں کو قبول نہیں کریگا' کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کی طرف سے بھی اس کی مذمت کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں بالکل امید نہیں تھی کہ کولکاتا میں بھی اس طرح کے نعرے لگائیں جائیں گے۔
لیکن ان کہنا ہے کہ بنگال میں نفرت کو ہوا نہیں ملے گی ۔ یہ مشترک ثقافت کا گہوارہ ہے ۔ یہاں لوگ ہمیشہ سے پیار محبت کے ساتھ رہیں ہیں ۔
'کولکاتا کبھی ایسے نفرت انگیز نعروں کو قبول نہیں کریگا' فرقہ پرستوں کو بنگال میں کامیابی نہیں ملے گی یہاں کے لوگ ان کی باتوں میں آنے والے نہیں ہیں ۔آج پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھیں خواتین کا حوصلہ بڑھانے کےلئے کلکتہ یونیورسٹی کے شبعہ ہندی کے صدر رام اہلاد چودھری پہنچے تھے۔
انہوں نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کولکاتا میں جس طرح برسوں سے لوگ متحد ہوکر رہتے ہیں اور مذہبی رواداری کی روایت ہے اس کی مثال پورے ملک میں کہیں نہیں ملتی یہ مشترکہ ثقافت کا مرکز ہے جو لوگ نفرت کا کاروبار کرتے ہیں اور لوگوں کو بانٹنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کو کامیابی نہیں ملے گی۔
اس شہر میں گولی مارو جیسے نعرے لگنا بہت افسوس کی بات ہے لیکن یہاں کے امن پسند لوگ اسے کبھی قبول نہیں کریں گے ۔
'کولکاتا کبھی ایسے نفرت انگیز نعروں کو قبول نہیں کریگا' سماجی کارکن موسمی جواردار نے کہا کہ اس طرح کے نعرے حیران کر دینے والے ہیں۔ کولکاتا شہر کو ایسے نعروں کی کبھی روایت نہیں رہی ہے ۔
یہ لوگ یہاں کے نہیں تھے باہر کے لوگوں کو بلاکر یہاں نفرت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم اس کو قبول نہیں کریں گے ۔