نیتا جی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش پرمغربی بنگال سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے بی جے پی کے دیش پریم پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت ماتا کی جئے کے بنسبت جئے ہند کا نعرہ ہندوستانی عوام میں زیادہ مقبول ہے.
انہوں نے کہا کہ متعدد لوگوں کی رائے کے مطابق بھارت ماتا کی جئے میں مذہبی عنصر موجود ہے۔آزاد ہند فوج کے میجر عابد حسن سفرانی کے جئے ہندوستان کے نعرے کو نیتا جی نے جئے ہند می تبدیل کردیا تھا۔
بدھان نگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حب وطن کے نام پر بی جے پی لوگوں کو پکڑ پکڑ کر بھارت ماتا کی جئے بول رہی ہے ۔نیتا جی سبھاش چندر بوس نے میجر عابد حسن کو بلاکر کہا تھا کہ ایک ایسا نعرہ بولئے جس میں تمام ہندوستانیوں کی نمائندگی ہو جایے ۔
زبان و مذہب کی کوئی تفریق نہ ہو اور ایک سیکولر نعرہ ہو اور تب جئے ہند کا نعرہ تخلیق ہوا اور اس نعرے نے مغرب و مشرق اور شمال جنوب کو ایک کر دیا تھا جئے ہند بی جے پی والوں کا نعرہ نہیں ہے ۔
بھگت سنگھ بٹکیشور دت نے انقلاب زندہ آ باد کہا تھا ۔ بھارت ماتا کی جئے اور وندے ماترم کو لیکر مئی بار سوال اٹھ چکے ہیں کیونکہ اس،میں مذہبی تفریق ہے آزادی سے قبل بھی یہ نعرے متنازعہ رہے ہیں۔گاندھی جی نے بھی ہریجن اخبار میں اس کے متعلق لکھا تھا۔