اردو

urdu

ETV Bharat / state

مغربی بنگال: بی جے پی میں وزیرا علیٰ کے عہدہ کی دعویداری کیلئے کھینچ تان - post of Chief Minister

مغربی بنگال بی جے پی کے انچارج اور قومی جنرل سیکریٹری کیلاش وجے ورگی نے دو دن قلبل ہی یہ اعلان کیا تھا کہ بنگال میں وزیر اعظم کے چہرے پر ہی انتخاب لڑا جائے گا اور انتخاب کے بعد یہ فیصلہ کیا جائے گا وزیرا علی کون ہوگا۔

njp in wb
njp in wb

By

Published : Aug 25, 2020, 8:37 PM IST

بی جے پی کے جنرل سیکریٹری کیلاش وجے ورگی کے ذریعہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے نام پر انتخاب لڑنے کے ایک دن بعد ہی کل رات میگھالیہ کے سابق گورنر اور بنگال کی سیاست میں واپسی کے متمنی تتاگت رائے کے حامیوں نے اایک فیس بک پیج ”وزیرا علیٰ کے عہدہ کیلئے تتا گت رائے“ کے عنوان سے بنایا ہے۔

آج دوپہر تک چند افراد نے ہی پیج کو لائک کیا ہے۔ اس پیج پر بھارتیہ جن سنگھ کے بانی اور بی جے پی کے آئیکون شخصیت شیاما پرساد مکھرجی کی تصویر لگائی گئی ہے۔

مغربی بنگال بی جے پی کے انچارج اور قومی جنرل سیکریٹری کیلاش وجے ورگی نے دو دن قلبل ہی یہ اعلان کیا تھا کہ بنگال میں وزیرا عظم کے چہرے پر ہی انتخاب لڑا جائے گا اور انتخاب کے بعد یہ فیصلہ کیا جائے گا وزیرا علی کون ہوگا۔

کیلاش وجے ورگی نے سوموار کو تتاگت رائے سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں بھی رائے نے پارٹی کیلئے سرگرم کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

تتاگت رائے نے کہا تھا 'وہ کسی عہدے کے متمنی نہیں ہیں بلکہ وہ پارٹی قیادت کے ذریعہ دئیے گئے ذمہ داری کو ادا کریں گے'۔

تتاگت رائے نے تری پورہ اور میگھالیہ کا گوررنر بننے کے بعد پارٹی کی ممبر شپ کو چھوڑ دیا تھا۔ اتوار کو کلکتہ لوٹنے کے بعد دوبارہ وہ پارٹی کی رکنیت کیلئے درخواست دے سکتے ہیں

74سالہ تتاگت رائے 2015 سے 2018 تک تری پورہ کے گورنر رہے۔ اس کے بعد 2018 سے اب تک میگھالیہ کے گورنر تھے۔ آرا یس ایس کے بھی ممبر ہیں اور 2002 سے 2006 تک بنگال بی جے پی کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔

بنگال بی جے پی کے نائب صدر جے پرکاش مجمدار نے کہا 'فیس بک پر یہ پیج کس نے شیئر کیا ہے اور یہ بھی نہیں معلوم ہے کہ اس پیج کا ایڈمن کون ہے۔ ممکن ہے کہ یہ کسی مخالف کا ہاتھ ہے۔ جہاں تک بی جے پی کا سوال ہے کہ تو اس پیج سے پارٹی کی تنظیم کا کوئی ہاتھ نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
رائے گڑھ عمارت منہدم معاملہ: پانچ افراد پر مقدمہ درج

انہوں نے کہا 'پارٹی کسی کو بھی وزیرا علیٰ کے طور پر پیش نہیں کرے گی۔ نریندر مودی کی کامیابیاں ہی ہمارا چہرا ہوگا اور ہم یقینی طور پر کامیابی حاصل کریں گے۔ منتخب ممبران اسمبلی ہی وزیر اعلیٰ کا انتخاب کریں گے'۔
بی جے پی لیڈروں کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے عہدہ کی دعویداری نے بی جے پی کیلئے مشکل کھڑی کردی ہے۔ بی جے پی لیڈروں کا ماننا ہے کہ اس سے ترنمول کانگریس کو فائدہ پہنچے گا۔ جب کہ کیلاش وجے ورگی اعلان کرچکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details