اردو

urdu

ETV Bharat / state

ہائی کورٹ کی ترنمول کانگریس کو سرزنش

کولکاتا ہائی کورٹ نے بن گاؤں میونسپلٹی میں عدم اعتماد کی تحریک کے دوران رونما ہوئے واقعات کے لیے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ذمہ دار گردانا ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کی ترنمول کانگریس کو پھٹکار

By

Published : Jul 17, 2019, 10:33 PM IST

کولکاتا ہائی کورٹ کے جسٹس پردیب چٹوپادھیائے نے کہا کہ جوکچھ ہوا وہ بہت ہی افسوس ناک تھا، بن گاؤں میونسپلٹی کے چیئرمین کی ناکامی کا ثبوت ہے۔

بدھان نگر میونسپلٹی کے میئر سبیاچی دتہ کی عرضی پر معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس نے کہا کہ پولیس کا رول جانبدارانہ تھا۔ اس موقع پر بی جے پی کے وکیل عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے بی جے پی کو از سرنو عرضی دائر کرنے کو کہا ہے۔

خیال رہے کہ کل بن گاؤں میونسپلٹی میں عدم اعتماد کی تحریک کے دوران جم کر ہنگامہ آرائی ہوئی اور دوونوں طرفف گولی اور توڑ پھوڑ کے واقعات ہوئے۔22رکنی میونسپلٹی میں ترنمول کانگریس کے 20کاؤنسلر اور کانگریس و سی پی ایم کے ایک ایک کونسلر ہیں۔مگر حال ہی میں ترنمول کانگریس کے 14کاؤنسلر بی جے پی میں شامل ہوگئے۔جس میں سے تین کاؤنسلر دوبارہ ترنمو ل کانگریس میں واپس ہوگئے۔

اس اعتبار سے بی جے پی کے پاس 11، ترنمول کانگریس کے پاس 9،کانگریس کے پاس ایک اور سی پی ایم کے پا س ایک کاؤنسلر ہے۔چوں کہ سی پی ایم کے کاؤنسلر نے عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ نہیں لیا تھااس لیے بی جے پی کے پاس اکثریت تھے۔چوں کہ دو کاؤنسلر جن کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری تھا مگر کل ہی عدالت نے ایک ہفتے کیلئے گرفتاری پر روک لگادیا۔اس کے باوجود یہ دو کاؤنسلروں کو میونسپلٹی میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔

جسٹس چودھری کے تبصرے پر ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کلیان بنرجی جوبدھان نگر میونسپل کارپوریشن کے چیرمین کے وکیل تھے۔سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی ایک خاص جماعت سے متعلق تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ کلکتہ بار ایسوسی ایشن کے انتخاب میں بی جے پی نے کتنے روپے خرچ کیے ہیں ؎وہ سب کومعلوم ہے اور یہاں ججوں کی تقرری میں کیا ہورہا ہے وہ سبھوں کو معلوم ہے۔انہوں نے کہاکہ منتخب نمائندوں کو پارٹی تبدیلی جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details