مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے بی جے پی کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو کی حمایت میں بیان دینے کے بعد کانگریس اور سی پی آئی ایم کی جانب سے انہیں ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔ Opposition Criticism of Mamata Banerjee اسی درمیان کانگریس اور سی پی آئی ایم نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر صدارتی انتخابات کو لے کر بی جے پی کے ساتھ سمجھوتے کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی نے صدارتی انتخابات کو سیاسی الیکشن بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی پہلے اپوزیشن کی جانب سے صدارتی انتخابات میں امیدوار اتارنے کی بات کہتی ہیں اور اس کے بعد بی جے پی کی امیدوار کی جیت پر بیان دیتی ہیں، یہ سیاست نہیں تو اور کیا ہے؟دونوں پارٹیوں کے درمیان سمجھوتہ ہو چکا ہے۔ مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ صدارتی انتخابات کو لے کر ترنمول کانگریس اور بی جے پی سیاست کر رہی ہے، اس سے پہلے صدارتی انتخابات کو لے کر اس طرح کی سیاست کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔
سی پی آئی ایم کے سنئیر رہنما اور سلی گوڑی میونسپل کارپوریشن کے مئیر سابق مئیر اشوک بھٹاچاریہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی نے صدارتی انتخابات کو سیاسی رنگ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑا ہے۔ ترنمول کانگریس نے جس رہنما کو امیدوار بنایا اس کو لے کر خاموش ہو گی ہے، اس سلسلے میں کوئی کچھ بھی نہیں کہہ رہا ہے، اس کا مطلب کہیں نا کہیں کوئی خفیہ سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:Presidential Elections 2022: صدارتی انتخاب نظریات کی جنگ ہے، سب کو ضمیر کی آواز پر ووٹ دینا چاہیے: یشونت سنہا
Presidential Election :ترنمول کانگریس پر بی جے پی کے ساتھ سمجھوتے کا الزام - ممتا بنرجی پر اپوزیشن کی تنقید
کانگریس اور سی پی آئی ایم نے مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر صدارتی انتخابات کے حوالے سے بی جے پی کے ساتھ سمجھوتے کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ Opposition Criticism of Mamata Banerjee
اپوزیشن کی تنقید
واضح رہے کہ گزشتہ روز دارجلنگ میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسواشرما اور گورنر جگدیپ دھنکر کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، اس ملاقات کے بعد سے ہی بنگال کی سیاست میں قیاس آرائی تیز ہو گئی ہے۔