مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے ممتا حکومت اپوزیشن کے نشانے پر ہے۔ ریاست میں رواں ماہ اپریل میں جنسی زیادتی کا یہ چھٹا معاملہ ہے۔ یک کے بعد دیگر جنسی زیادتی کے کیسز نے پولیس انتظامیہ کی نیند اڑا دی ہے۔تاہم اسی درمیان بیربھوم ضلع کے شانتی نیکیتن تھانہ علاقے میں سے ایک اور قبائلی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادی کی خبر سرخیوں میں ہے۔ خبروں کے مطابق چند نوجوانوں نے ایک قبائلی لڑکی کو اغوا کرکے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ قبائلی لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے قبائلوں نے تھانے کا گھیراؤ کیا ہے۔ Tribal Girl Gang-raped
Tribal Girl Gang-Raped in Bengal: قبائلی لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی
بیربھوم ضلع کے شانتی نیکیتن تھانہ علاقے میں چند نوجوانوں نے ایک قبائلی لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ اجتماعی جنسی کی۔ اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد سنسنی پھیل گئی ہے۔ Tribal Girl Gang-raped in Bengal
ذرائع کے مطابق قبائلی لڑکی اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ چوڑ میلہ دیکھ کر واپس آ رہی تھی تبھی چند شرپسند نوجوانوں نے لڑکے کو پیٹ کر لڑکی کو اغوا کرکے ندی پار لے گئے اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔' اس سلسلے میں بیربھوم ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ناگیندر ترپاٹھی نے کہاکہ' آدیباسی لڑکی کا اغوا اور اجتماعی جنسی زیادتی کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ لڑکی کی طبی جانچ کے لیے بیربھوم محکمہ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جاری ہے'۔ Violence Against Women
آئی جی بھرت لال مینا، اے ڈی جی سجے سنگھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور پولیس سپرنٹنڈنٹ اور ایس ڈی پی او کو اس معاملے پر وضاحت طلب کیا ہے۔' بتادیں کہ رواں ہفتے بیربھوم ضلع کے بولپور میں ہی ایک قبائلی لڑکی کی اجتماعی آبروریزی کی گئی تھی۔ اس معاملے میں تین لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ بیربھوم ضلع میں ایک ہفتے کے اندر اجتماعی جنسی زیادتی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔'
مزید پڑھیں: