کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں ٹرامس کار کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔کولکاتا ٹرامس پوری دنیا میں اپنی منفرد شناخت رکھتی ہے۔لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران عدم توجہی کے سبب ٹرام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ ٹرام 150 سال پہلے کولکاتا کا ایک اہم حصہ ہے اور ابھی تک دارالحکومت کے قلب میں چل رہی ہے۔ 24 فروری 1873 کو اس وقت کے برطانوی دور میں پہلی گھوڑے سے بنی لکڑی کی ٹرام سڑک پر چلی تھی۔ ٹرام پہلی بار سیالدہ سے آرمینی گھاٹ تک چلی۔ دو دنوں کے بعد کولکاتا میں ٹرام خدمات کو 150 سال مکمل ہونے جا رہے ہیں۔
ٹرام نے بھی ٹیکنالوجی کے مطابق ترقی کی ہے۔ پہلی برقی ٹرام 27 مارچ 1902 کو دھرمتلہ-خضر پور روٹ پر چلی۔ بہت سے لوگ نہیں جانتے ہوں گے کہ کولکاتا کے علاوہ ہندوستان کے دوسرے شہروں میں کبھی ٹرام چلتی تھی۔ کولکاتا کے بعد مدراس، دہلی، بمبئی، کانپور، بھاو نگر، ناسک اور پٹنہ میں بھی ٹرام سروس شروع کی گئی۔ یہاں تک کہ برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کے دور میں کراچی اور کولمبو میں ٹرام سروس بھی تھی۔ لیکن یہ سب بعد میں بند ہو گئی۔ کولکاتا میں خستہ حالی کے باوجود ٹرام خدمات بدستور جاری رہی۔ حکومت کی عدم توجہی کے سبب ٹرام کے 150 سال کے بارے میں لوگوں میں کوئی جوش خروش نہیں ہے۔ تاہم اس موقع پر کولکاتا ٹرام یوزر ایسوسی ایشن، مغربی بنگال ٹرانسپورٹ کارپوریشن اور ٹرام یاترا نامی تنظیم کی جانب سے پہل ایک خصوصی پہل کی گئی ہے۔