کولکاتا:ملک کی دوسری ریاستوں کی مغربی بنگال میں بھی عیدالفطر کی تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔ بازاروں میں عید کے لیے شاپنگ کرنے والوں کی بھیڑ امیڈ پڑی ہے۔ اسی درمیان سماج میں ایسے بھی لوگ ہیں جن کے لیے کبھی کوئی کچھ بھی نہیں سوچتا ہے۔ خوشیوں کا شہر کولکاتا کی گلیوں میں گھوم میں پرانے کپڑے اکٹھا کرنے والے لوگوں، خواتین، بچوں، بچیوں کے لیے عید کا دن ایک عام دنوں کی طرح ہی گزرتا ہے۔ کولکاتا کی سڑکوں کے کنارے کھلے آسمان کے نیچے راتیں گزارنے والوں کے لیے گھر گھر سے پرانے کپڑے (Ragpickers) کو عیدالفطر سے پہلے افطار پارٹی کے ذریعہ حقیقی خوشی دینے کی ایک کوشش کی گئی۔
ذرائع کے مطابق دارالحکومت کولکاتا میں سماجی کارکن توشیق رحمن نے معاشرے میں نظر انداز کیے گئے لوگوں، بچوں اور بچیوں جو پیشے سے گھر گھر جا کر پرانے کپڑے مانگتے ہیں ان کے لیے افطار پارٹی کا اہتمام کیا۔ کولکاتا میں یہ پہلا موقع ہے جب کپڑا چننے والوں کے لیے کسی افطار کا اہتمام کیا ہوگا۔ سڑکوں پر پلاسٹک، کچڑے اور گھر گھر جا کر پرانے کپڑے اٹھانے والے سبینہ پروین، جہاں آرا بیگم، روما سپوئی، اشوک منڈل، چمپا منڈل دو وقت کی روٹی کے لیے دن بھر کولکاتا کی گلیوں کی چکر لگاتے ہیں۔ سماجی کارکن توشیق الرحمن نے شام کے وقت شہر کی گلیوں میں تقریباً 350 ریگ پکرز کے ساتھ شاندار افطار کا اہتمام کیا۔ ایک اور حیرت کی بات تھی۔ ان تمام پسماندہ لوگوں کو ریاست کے ممتاز شہریوں نے افطار اور کھانا پیش کیا تھا۔ نمایاں لوگوں میں راجیہ سبھا کے رکن وسیم الحق، ستنام اہلووالیا، اور عمران زکئی شامل تھے۔