کولکاتا: مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کرشنانگر سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہوا موئترا نے بدھ کو الزام لگایا کہ انہیں ان کی آواز دبانے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ انہوں نے آج ٹویٹ کرتے ہوئے اس اطلاع دی۔ رکن پارلیمان کا دعویٰ ہے کہ انہیں اور ان کے دوستوں کو کوئی براہ راست خطرہ نہیں ہے۔ لیکن معاملہ باعث تشویش ہے۔ان کے دوستوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہیں یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ اگر وہ خاموش نہ بیٹھیں تو ان کے کاروباری دوستوں کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کے چھاپہ ماری کارروائی کی جائے گی۔
رکن پارلیمان مہوا موئترا کے دوستوں کو مسٹر اے کی طرف سے دھمکیاں اس ٹویٹ میں کرشنا نگر کے رکن پارلیمان نے مہیش ریڈی نام کے ایک شخص کا ذکر کیا تھا۔ ایک ٹویٹ میں انہوں نے مہیش ریڈی کو لکھا کہ میں مہیش ریڈی سے کہہ رہا ہوں کہ اس طرح کے سستی شہرت کے لئے اس طرح کے ہتھکنڈوں کا استعمال نہیں کرنا بند کریں۔ اگر نہیں، تو میں ان سے کہوں گا کہ وہ ای ڈی اور سی بی آئی ٹیمیں تلاشی آپریشن کے لئے بھیجے۔
اتفاق سے رکن پارلیمان مہو موئترا بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف پارلیمان کے اندر اور باہر دونوں جگہوں پر آواز بلند کرتی ہیں۔ انہیں مختلف مسائل پر بی جے پی اور مرکزی حکومت پر تنقید کرتے دیکھا گیا ہے۔ رواں سال کے بجٹ اجلاس کے پہلے اور دوسرے سیشن میں انہیں بار بار مرکز کے خلاف بیان بازی کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ہر معاملے میں انہوں نے اڈانی گروپ کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ غورطب ہے کہ اس سال جنوری کے آخر میں امریکی تحقیقی ادارے ہنڈن برگ ریسرچ نے اڈانی پر ایک رپورٹ پیش کی تھی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اڈانی شیئر کی قیمت میں دھاندلی کر رہے ہیں۔ اڈانی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ہندنبرگ کو باری باری تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee Sit On Dharna ممتا بنرجی کا مرکز کے خلاف دھرنے کا اعلان
اپوزیش جماعتوں نے بجٹ سیشن کے پہلے مرحلے میں اڈانی گروپ کو لے کر بحث کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ لیکن لوک سبھا میں رکن پارلیمان مہوا موئترا نے یہ واضح نہیں کیا کہ کون دھمکی دے رہا ہے۔ ٹویٹ میں صرف 'مسٹر اے' کا ذکر کیا۔ ذرائع کے مطابق مہوا کا مطلب ہے وہ شخص جس کے نام کے آخر میں اے ہے ۔