جنوبی24 پرگنہ:مغربی بنگال کے ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے جے نگر میں ترنمول کانگریس کے رہنما سیف الدین لشکر کے قتل کے بعد رکن اسمبلی شوکت ملا نے دعویٰ کیا کہ پارٹی پروگرام میں جاتے ہوئے انہیں دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئے ہیں ۔ اس معاملے کی انہوں نے بروئی پور پولیس ضلع کے سپرنٹنڈنٹ پالاش چندر ڈھلی کو بھی مطلع کیا ہے۔
شوکت نے دعویٰ کیا کہ انہیں صبح 10 بجے کے قریب ایک دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی جب وہ بھانگر جارہے تھے۔رکن اسمبلی نے اس نمبر کا بھی انکشاف کیا جس سے کال آئی تھی۔ شوکت نے کہاکہ جیسے ہی میں نے فون اٹھایا تو دوسری طرف سے جان سے مارنے کی دھمکی دی جانے لگی کہ اور کہا گیا میں تمہیں بھی مار ڈالوں گا۔ تم تیار ہو جاؤ۔‘ اور اس کے ساتھ ہی گالیوں کا سلسلہ جاری ہوگیا۔ انہوں نے مجھ سے کہاکہ یا تو ڈبہ بند کر دیا جائے گا، یا مار دیا جائے گا۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ روز پیر کی صبح، سیف الدین کو بمن گاچھی پنچایت کے بنگلبوری چوراہے پر نماز پڑھنے جاتے وقت مار دیا گیا۔ اس نے ابھی مسجد کی سیڑھیوں پر قدم رکھا ہی تھا کہ بدمعاش اس کی گردن پر بندوق تان کرگولی مارنے کے بعد بھاگ گئے۔ لیکن جب وہ فرار ہوتے وقت حادثے کا شکار ہوئے تو دو افرادکو مقامی لوگوں نے پکڑ لیا۔ مبینہ طور پر ان میں سے ایک کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ ایک اور شخص کو پولیس نے بچا کر گرفتار کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:TMC Leader Murder Case ٹی ایم سی کے رہنما سیف الدین لشکر کا قتل انتقام لینے کیلئے انجام دیا گیا
سی پی ایم پر سیف الدین کے قتل کا الزام لگاتے ہوئے، مقامی ترنمول کے ایک گروپ نے علاقے میں کئی بائیں بازو کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور آتشزنی کی ہے۔ کم از کم پندرہ مکانات اور دکانیں جل کر راکھ ہو گئی ہیں ۔۔ تاہم مزید جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ لیکن ضلع میں اس سیاسی کشیدگی کے درمیان شوکت نے دعویٰ کیا کہ مخالف پارٹی کے کسی نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے بعد ممبر اسمبلی نے کہا کہ میں شہادت سے نہیں ڈرتا۔