مرشدآباد: مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے مسلم اکثریتی ساگر دیگھی اسمبلی حلقے میں ہوئے ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی شکست کے بعد پارٹی کی سربراہ ممتابنرجی نے شکست کا جائزہ لینے کی بات کہی تھی۔ اسی مقصد کے تحت پارٹی کے پانچ مسلم رہنماوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کے ممبران میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے وزیر جاوید خان، وزیر مملکت برائے آبپاشی شبینہ یاسمین، وزیر مملکت برائے بجلی اکرام الزماں اور ریاستی وزیربرائے اقلیتی امور غلام ربانی نے اسمبلی میں ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری کے دفتر میں میٹنگ کی۔ میٹنگ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں پارٹی کی شکست کے لیے 25 اسباب و وجوہات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اسی بنیاد پر مکمل رپورٹ تیار کی جارہی ہے۔ رپورٹ تیار ہونے کے بعد اگلے ہفتے وزیر اعلیٰ کو پیش کر دی جائے گی۔
کمیٹی کی جانب سے ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو رپورٹ پیش کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نےکمیٹی کو جلد سے جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ذرائع کے مطابق کمیٹی کے مطابق پارٹی ورکروں اور کارکنان کا ایک بڑا حلقہ غیر فعال ہوگیا تھا ۔اس کی وجہ سے ووٹروں پر اثر و رسوخ ختم ہوگیا تھا۔اس کی وجہ سے پارٹی کےلئے ووٹنگ نہیں ہوئی۔ اس رپورٹ میں جو دوسری بات کہی گئی ہے کہ ٹکٹ کیلئے صحیح شخص کا انتخاب نہیں کیا گیا ہے ۔اقلیتی آبادی اکثریتی پر مشتمل علاقے میں مسلمانوں کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔رپورٹ میں کمیٹی نے ساگردیگھی امیدواروں کے انتخاب اور اقلیتی ووٹ کانگریس کے خانے میں جانے پر بھی اپنی رائے دی۔ تاہم کمیٹی کے ممبران نے تفصیل بتانے سے انکار کیا ہے۔