سلی گوڑی:مغربی بنگال کیوزیر اعلیٰ نے سلی گوڑی میں وجئے سمیلن کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے کہاکہ کچھ لوگ بکواس کر رہے ہیںکہ میں نے ٹاٹا کو بھگا دیا، اور ٹاٹا اب بھرتی کر رہا ہے۔ ارے، میں نے ٹاٹا کا پیچھا نہیں کیا، سی پی ایم نے اس کا پیچھا کیا۔ آپ لوگوں کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرنے گئے تھے۔ ہم نے زمین واپس کر دی ہے۔ جگہ کی کمی نہیں ہے۔ زمین کیوں زبردستی لی جائے گی کسانوں نے؟ ہم نے بہت سارے منصوبے کیے ہیں، ہم نے کسی جگہ زبردستی زمین نہیں لی ہے۔ کاؤکھالی میں بہت سے مسائل تھے، ہم نے حل کر دیے۔TMC Didnt Chase Out Ratan Tata CPIM Did Claim CM Mamata Banerjee
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے صنعتکاروں سے کہاکہ ہم یہاں کے تاجروں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہتے۔ میں چاہتی ہوں کہ ہر کوئی بنگال میں سرمایہ کاری کرے اور یہاں روزگار پیدا کرے۔ ہم کسی کی نوکری نہیں روکیں گے، کسی کی نوکری نہیں کھائیں گے۔ میں ایسا کاروبار کروں گی، آپ کو نوکری مانگنے کی ضرورت نہیں، آپ کو بلایا جائے گا۔ بنگال کے لڑکے بہت باصلاحیت ہیں۔
2006میں بائیں محاذ کی حکومت نے سنگور میں ٹاٹا نینو فیکٹری کے لیے زمین حاصل کی تھی۔مگر کسان اس سے ناراض تھے ۔ممتا بنرجی اپوزیشن میں تھی انہوں نے کسانوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائی جس کی وجہ سے کسانوں کو زمین واپس کرنا پڑا اور کلکتہ میں نیوکار پروجیکٹ نہیں لگ سکا۔ ممتا نےلگاتار 26 دن تک بھوک ہڑتال کی تھی اس کے بعد ٹاٹا گروپ کے اس وقت کے چیئرمین رتن ٹاٹا نے طویل کشمکش کے بعد 7 اکتوبر 2008 کو سنگور پروجیکٹ کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ ٹاٹا کا نینو فیکٹری پروجیکٹ مغربی بنگال سے گجرات میں منتقل ہوگیا۔