کولکاتا کارپوریشن کے وارڈ نمبر 28 Kolkata Municipal Corporation Ward No 28 میں ترنمول کانگریس، پردیش کانگریس اور سی پی آئی ایم کے درمیان سہ طرفہ مقابلہ ہے۔ کولکاتا کارپوریشن کے 144 وارڈ میں آئندہ 19 دسمبر کو انتخابات Kolkata Municipal Corporation Election ہونے والے ہیں۔ مرکزی کولکاتا کے کئی وارڈ ایسے ہیں جن میں اکثریت مسلمانوں کی ہے لیکن ان وارڈوں کے بنیادی مسائل آج بھی حل نہیں ہوئے ہیں۔ ایسے ہی ایک وارڈ 28 ہے جو راجا بازار کا علاقہ ہے۔ اس وارڈ میں 60 فیصد کے قریب مسلمانوں کی آبادی ہے۔
اس وارڈ سے ترنمول کانگریس نے آیان چکرورتی کو امیدوار بنایا ہے اور سی پی آئی ایم نے اعجاز احمد کو امیدوار بنایا ہے، جن کا تعلق اسی وارڈ سے ہے وہیں پردیش کانگریس نے شاہینہ جاوید Congress Candidate Shahina Javed کو ایک بار پھر موقع دیا ہے۔ شاہینہ بھی اسی وارڈ سے تعلق رکھتی ہے اور کئی برسوں سے وہ اس وارڈ سے کام کر رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے شاہینہ جاوید سے کولکاتا کارپوریشن انتخابات اور وارڈ کے مسائل اور سابق کونسلر کی کارکردگی پر خصوصی بات چیت کی۔
شاہینہ جاوید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وارڈ نمبر 28 میں گزشتہ 15 برسوں سے ترنمول کانگریس کے کونسلر ہیں ۔لیکن اس وارڈ کے بنیادی مسائل آج بھی جوں کے توں ہی ہیں۔ یہاں پر نکاسی،گندگی اور پینے کا پانی ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ علاقے میں گندگی کے سبب مچھروں سے لوگ پریشان ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں میں اس وارڈ میں ترنمول کانگریس کے کونسلر اقبال احمد بنیادی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
وارڈ نمبر 28 سے کانگریس کی امیدوار شاہینہ جاوید سے انٹرویو انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے کونسلر نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی، اسی لئے ان کی پارٹی نے ان کو دوبارہ موقع نہیں دیا اور ان کے ہی لوگ خود کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے اقبال احمد کو بھگا دیا ہے۔ اس بار ترنمول کانگریس نے جس امیدوار کو یہاں سے ٹکٹ دی ہے، ان کا اس وارڈ سے تعلق ہی نہیں ہے اور وہ اس وارڈ کو جانتے ہی نہیں ہیں۔ ہر بار ترنمول کانگریس اپنے امیدوار یہاں سے بدلتی رہتی ہے جس کی وجہ سے ہم پانچ برسوں کا حساب بھی نہیں لے پاتے ہیں۔ہر بار کوئی نیا چہرہ متعارف کرا دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: Muslim Women in Kolkata Municipal Election: مسلم خواتین سی پی آئی ایم کو حمایت دیں گی
شاہینہ نے بتایا کہ وارڈ میں گندگی اور نکاسی اہم مسائل ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں میں اگر کوئی اچھا کام کیا گیا ہوتا تو آج وارڈ کے لوگ پریشان نہیں ہوتے۔ برسات کے دنوں میں پینے کے پانی کا نل گندے پانی میں ڈوب جاتا ہے۔ اس علاقے میں پانی کے اے ٹی ایم مشین کی سخت ضرورت ہے۔ مچھر سے لوگ پریشان ہیں، اس سلسلے میں بھی کوئی ٹھوس کام نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزستہ دس برسوں سے اس وارڈ میں کام کر رہی ہوں لاک ڈاؤن کے دوران جب لوگ زیادہ پریشان تھے تب ترنمول کانگریس کے رہنما راحت رسانی کے سامان چرانے میں لگے ہوئے تھے۔ میں نے پورے وارڈ میں طوفان امفان اور لاک ڈاؤن کے دوران کام کیا ہے اور یہی بات لے کر میں عوام کے پاس جارہی ہوں کہ مصیبت کے وقت جو کام آئے اسی کا ساتھ دئیجیے اور ایک بار پھر مجھے موقع دیجئیے۔