بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والی سجاتا منڈل خان نے اپنے شوہر سمترا خان کے طلاق دینے کی دھمکی پر جم کر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے جانب سے تین طلاق قانون لانے پر انھیں خوشی ہوئی تھی لیکن اب اسی پارٹی کے ایک رکن پارلیمان سمترا خان نے ایک خاتون کے حق آزادی کی بات کرنے پر طلاق دینے کی دھمکی دی ہے۔
سجاتا منڈل نے مزید کہا کہ لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ایک پارٹی ایسی بھی ہے جو کہتی کچھ ہے اور کرتی کچھ ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پارٹی کی پالیسی خواتین کے لئے صحیح نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ستمرا خان کی ترقی میں ایک خاتون کا اہم رول رہا ہے لیکن کسی کو اس کی کوئی قدر نہیں ہے جس عورت نے اپنے شوہر کے دکھ، تکلیف، ناکامی اور کامیابی میں اہم رول ادا کیا لیکن اب اس سے ہی اپنی مرضی کی بات کرنے پر سارا رشتہ توڑ دیا گیا۔میں اپنی مرضی سے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوئی ہوں ۔ممتا دیدی کے ساتھ عام لوگوں کی خدمت انجام دیتے رہوں گی۔کون عورت اپنا گھر برباد کرنا چاہتی ہے لیکن عزت اور برابری کی بات آجائے تو کسی بھی قیمت پر سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا ہے'۔
ترنمول کانگریس کی رہنما سجاتا منڈل خان نے یہ بھی کہا کہ شوبھندو ادھیکاری ایک کاغذی شیر ہے ان سے کچھ بھی ہونے والا نہیں ہے، وہ اپنے گھر کے لوگوں کو بی جے پی میں شامل کروا نہیں سکے تو وہ ممتا دیدی کی حکومت کیا پلٹیں گے۔
ترنمول کانگریس رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ شوبھندو ادھیکاری سچائی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں حقیقت یہ ہے کہ انھوں نے پانچ سال پہلے 15-2014 میں ہی پارٹی بدلنے کا من بنا لیا تھا ۔پارٹی میں عہدے کو لے کر ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی سے معاہدہ کرنا چاہتے تھے جب بات نہیں بنی تو وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔