ریاست مغربی بنگال کے ضلع شمالی 24 پرگنا کے بدوریہ علاقے بدھ کے روز مظاہرہ کرنے والے مقامی لوگوں کے ساتھ چھڑپ میں تین پولیس اہلکار ز خمی ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ انہوں نے الزام لگایا کہ لاک ڈاؤن کے درمیان انہیں امدادی سامان نہیں مہیا کرایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بدوریہ میں ڈسپارہ کے رہائشی صبح سے ہی امدادی سامان کے سلسلے میں احتجاج کر رہے تھے اور علاقے میں ایک سڑک بلاک کردی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک پولیس دستہ سہ پہر موقع پر پہنچا اور مظاہرین کو کرنے کی کوشش کی۔
پولیس نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں کو واپس جائیں اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ انہیں ضروری سامان پہنچایا جائے گا۔ تاہم ، احتجاج جاری رہا ، اور حالت کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو فورس کا استعمال کرنا پڑا۔
اس کے فورا بعد ہی مقامی لوگوں اور پولیس کے مابین جھگڑا ہوا۔ حکام نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا۔ پولیس نے پھر مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا تاکہ صورتحال کو قابو میں کیا جاسکے۔
حکام نے بتایا کہ اس حادثے میں تین پولیس اہلکار اور کچھ مقامی افراد زخمی ہوئے۔
فوڈ سپلائی کی ریاستی وزیر جیوتی پریو ملک نے بتایا کہ یہ واقعہ تب پیش آیا جب علاقائی کونسلر نے علاقے کے لوگوں کو یہ اطلاع دی کہ انہیں اضافی امدادی سامان مہیا کرایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اس واقعے کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد میں نے اس کے بارے میں استفسار کیا تو معلوم ہوا کہ علاقے کے تمام خاندانوں کو ریاستی حکومت کے ذریعہ مفت راشن فراہم کیا گیا ہے۔ لیکن یہ مصیبت علاقائی کونسلر کے جانب سے کیے گئے وعدے کے بعد پیش آئی جس نے اپنی ذاتی صلاحیت کی بنیاد پر کچھ امدادی سامان دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ یہ امداد تمام افراد کو فراہم کرنے میں ناکام رہا۔