کولکاتا کے شہرہ آفاق محمڈن اسپورٹنگ کلب میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ کلب میں اقتدار کی لڑائی اب عدالت تک پہنچ چکی ہے۔ کلب کے سابق جنرل سکریٹری نے ذمہ داران پر مالی بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے محمڈن اسپورٹنگ کلب کو 2014 سے اب تک کے مالی حساب و کتاب کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
کولکاتا کا ایک اور تاریخی و ملی ادارہ بدعنوانی کے الزامات کے سبب خبروں میں ہے۔ 130 سالہ قدیم اس فٹ بال کلب میں مالی بدعنوانی اور بد انتظامی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کلب کے ایک سابق عہدے دار اور موجودہ عہدے داران کے درمیان اقتدار کی جنگ میں ایک دوسرے پر بدعنوانیوں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
محمڈن اسپورٹنگ کلب کا ڈریس
کلب کے سابق جنرل سیکریٹری شیخ وسیم اکرم نے کولکاتا ہائی کورٹ میں 13 اپریل کو عرضی دائر کی تھی جس میں انہوں محمڈن اسپورٹنگ کلب میں انتظام و انتصرام میں بے ضابطگیوں اور غیر شفافیت کا الزام لگایا تھا۔
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ 2010 سے 2016 تک کلب کے اکاؤنٹ سے سیلف چیک کے ذریعے بڑی رقم متعدد بار نکالی گئی ہے جس کی جانچ کا انہوں نے مطالبہ کیا ہے۔
وسیم اکرم کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کولکاتا ہائی کورٹ نے محمڈن اسپورٹنگ کلب کو ہدایت دی ہے کہ 2014-15 سے اب تک کا مالی حساب وکتاب پیش کیا جائے، ساتھ ہی کلب کو ارکان کی ایک فہرست جمع کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
محمڈن اسپورٹنگ کلب کی طرف سے پیروی کرنے والے ایڈووکیٹ ربیع الاحمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کلب کے سابق جنرل سکریٹری شیخ وسیم اکرم کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ عدالت نے ہمیں 2014 سے اب تک کے مالی حساب و کتاب پیش کرنے کی ہدایت دی ہم اس کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ ہم الیکشن کے لئے بھی تیار ہیں۔ کلب میں اصول کے مطابق الیکشن کے لئے نوٹیفکیشن ہوتے رہے ہیں لیکن کوئی پینل سامنے نہیں آتا تھا، یہی وجہ ہے کہ سلیکشن کرنا پڑتا تھا۔
عدالت نے ہمیں جو بھی ہدایت دی ہے ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب انہوں نے سابق جنرل سکریٹری وسیم اکرم پر کلب میں مالی بدعنوانی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ شیخ وسیم اکرم نے اپنی چھ ماہ کی مدت کا حساب و کتاب نہیں دیا ہے۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت 30 جون کو ہوگی۔