یکم محر الحرام سے ہی کولکاتا کے مختلف امام باڑوں سے عشرے کے جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے،تین محرم الحرام کو کولکاتا کے سی آئی ٹی روڈ کٹھل بگان کے تاریخی امام باڑہ سے سی آئی ٹی روڈ تک محرم کا جلوس نکالا گیا۔کٹھل بگان محرم کے عزاداری کا انعقاد انجمن گلزار حیدری کی جانب سی کیا جاتا ہے،جس میں کولکاتا کے شعیہ برادری کے علاوہ سننی برادری کے لوگ بھی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں،کولکاتا پولس کی بڑی تعداد جلوس کے دوران تعینات تھی، جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔
A procession organized before the day of Ashura in Kolkata
مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں کئی تاریخی اہمیت کے حامل امام باڑے موجود ہیں، اور تاریخی شہر مٹیابرج جسے بنگال کا لکھنؤ بھی کہا گیا ہے، مٹیا برج کو اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ نے جلا وطنی کے بعد لکھنؤ کے طرز پر بسانے کی کوشش کی تھی اور لکھنؤ کی تمام یادوں کو یکجا کرنے کی کوشش کی تھی،انہی کوششوں کی بنا پر مٹیابرج کو بنگال کا لکھنؤ کہا گیا ہے،جس کا ذکر عبدالحیلم شرر نے اپنی کتاب میں کیا ہے۔