اردو

urdu

ETV Bharat / state

Ten Seaters Bike بردوان کے نوجوان نے ٹین سیٹرز والی موٹر سائیکل بنانے کا کارنامہ انجام دیا - موٹر سائیکل کو چلانے کے لئے آپ کو پیٹرول

درگاپور شہر کے گوپال مٹھ علاقے کے ایک نوجوان چھوٹا گھوش عرف مانو نے دس سواروں کو ایک ساتھ بٹھانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ الیکٹرک موٹر بائیک بنائی ہے۔ چار پہیوں والی گاڑیاں بھی اس موٹر سائیکل کے سامنے ہار جاتی ہیں۔ یہ موٹر سائیکل ایک بار چارج کرنے پر سو کلومیٹر چلے گی۔ اس کے لیے صرف آٹھ روپے خرچ ہوگا۔ Ten Seaters Bike In Durgapur

بردوان کے نوجوان نے 10 سیٹرز والی موٹر سائیکل بنانے کا کارنامہ انجام دیا
بردوان کے نوجوان نے 10 سیٹرز والی موٹر سائیکل بنانے کا کارنامہ انجام دیا

By

Published : Jan 17, 2023, 12:20 PM IST

بردوان کے نوجوان نے 10 سیٹرز والی موٹر سائیکل بنانے کا کارنامہ انجام دیا

بردوان: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت مختلف اضلاع میں ٹریفک قانون کے مطابق ایک بائیک پر زیادہ سے زیادہ دو لوگ بیٹھ سکتے ہیں۔ تاہم دو افراد کی موٹر سائیکل پر تین افراد کو ایک ساتھ بیٹھے دیکھنا عام ہے۔ یہاں تک کہ رات کے وقت شہر میں چار چار لوگ ایک موٹر سائیکل پر سواری کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ لیکن بردوان ضلع کے درگاپور شہر کے گوپال مٹھ علاقے میں بالکل ٹریفک ضابطہ کے برعکس ایک بائیک پر 10 لوگوں کو بیٹھ کر گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ حالانکہ سن کر حیرانی ہوتی ہے لیکن درگاپور کے چھوٹن گھوش عرف مانو نے یہ عجیب اور دلچسپ بائیک بنائی ہے۔ اس موٹر سائیکل کو چلانے کے لیے آپ کو پیٹرول کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ای گاڑی بجلی سے چلتی ہے۔ یہ موٹر سائیکل ایک بار چارج کرنے پر سو کلومیٹر چلے گی۔

بتایا گیا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کی موٹر بائیک کو بنانے میں صرف بائیس دن لگے۔ اس کی قیمت صرف 15 ہزار روپے ہے۔ موٹر سائیکل الیکٹرک چارج پر چلے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ 10 مسافروں کی بیٹھنے کی گنجائش والی گاڑی شمسی توانائی سے بھی چل سکتی ہے۔ 12 فٹ لمبی ای بائیک کا وزن صرف 40 کیلو گرام ہے۔ پٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کے متبادل کے طور پر 10 مسافروں والی بائیک کو ریاست کے بازار میں ردعمل ملنے والا ہے۔ چھوٹن جب دس سیٹرز بائیک کو سڑکوں پر لے کر نکلے تو لوگ اسے دیکھ کر حیران رہ گئے۔ قومی شاہراہ پر تعینات پولیس اہلکار نے بھی اس موٹر سائیکل کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں دلچسپی دکھائی۔

چھوٹن گھوش نے کہا کہ وہ گھروں کو ڈیکوریشن کا کام کرتے ہیں۔ ان کے انڈر میں کئی ملازمین کام کرتے ہیں۔ کہیں جانے کے لیے تمام لوگوں کے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے ہی انہوں نے دس سیٹرز والی موٹر سائیکل بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ماڈل ہے۔ اس میں مزید کام کیا جا سکتا ہے۔ وہ زیراعلیٰ ممتابنرجی سے مدد کی اپیل کرتے ہیں۔ حکومت کے تعاون سے اس موٹر سائیکل کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے اور مستقبل میں یہ کمرشیل گاڑی بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Investment In Stock Market سرمایہ کاری کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں درپیش خطرے؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details