بردوان: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت مختلف اضلاع میں ٹریفک قانون کے مطابق ایک بائیک پر زیادہ سے زیادہ دو لوگ بیٹھ سکتے ہیں۔ تاہم دو افراد کی موٹر سائیکل پر تین افراد کو ایک ساتھ بیٹھے دیکھنا عام ہے۔ یہاں تک کہ رات کے وقت شہر میں چار چار لوگ ایک موٹر سائیکل پر سواری کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ لیکن بردوان ضلع کے درگاپور شہر کے گوپال مٹھ علاقے میں بالکل ٹریفک ضابطہ کے برعکس ایک بائیک پر 10 لوگوں کو بیٹھ کر گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ حالانکہ سن کر حیرانی ہوتی ہے لیکن درگاپور کے چھوٹن گھوش عرف مانو نے یہ عجیب اور دلچسپ بائیک بنائی ہے۔ اس موٹر سائیکل کو چلانے کے لیے آپ کو پیٹرول کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ای گاڑی بجلی سے چلتی ہے۔ یہ موٹر سائیکل ایک بار چارج کرنے پر سو کلومیٹر چلے گی۔
بتایا گیا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کی موٹر بائیک کو بنانے میں صرف بائیس دن لگے۔ اس کی قیمت صرف 15 ہزار روپے ہے۔ موٹر سائیکل الیکٹرک چارج پر چلے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ 10 مسافروں کی بیٹھنے کی گنجائش والی گاڑی شمسی توانائی سے بھی چل سکتی ہے۔ 12 فٹ لمبی ای بائیک کا وزن صرف 40 کیلو گرام ہے۔ پٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کے متبادل کے طور پر 10 مسافروں والی بائیک کو ریاست کے بازار میں ردعمل ملنے والا ہے۔ چھوٹن جب دس سیٹرز بائیک کو سڑکوں پر لے کر نکلے تو لوگ اسے دیکھ کر حیران رہ گئے۔ قومی شاہراہ پر تعینات پولیس اہلکار نے بھی اس موٹر سائیکل کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں دلچسپی دکھائی۔