مغربی بنگال میں 12 فروری سے ہاسٹلز کو چھوڑ کر تمام تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ حکومت کے اس فیصلے کا اساتذہ اور سرپرستوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے سے طلباء کا فائدہ ہوگا۔ اسی درمیان تقریباً ایک سال کے طویل وقفے کے بعد طلبا کو اسکول آکر پڑھائی کرنے کےلیے ذہنی طور پر تیار کرنے کی نسبت سے اساتذہ فکرمند بھی ہیں۔
شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن میں واقع قدیم گیارولیا مل ہائی سیکنڈری اسکول کے ہیڈ ماسٹر ڈاکٹر سدانند شاہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’طلبا گذشتہ ایک سال سے اسکول سے دور رہے ہیں جبکہ وہ آن لائن تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں گھر سے بہتر تعلیم ہوگی اور حکومت سے اس فیصلے سے بلا شبہ طلباء مستفیذ ہوں گے لیکن اسی کے ساتھ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’کیا اب طلبا، اسکول میں آکر پڑھائی کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں؟‘۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے وقفہ کے دوران طلبا میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔