اردو

urdu

ETV Bharat / state

تعلیمی ادارے بند رکھنے کے خلاف احتجاج طلبہ و ٹیچر کا راستے پر کلاس

لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی ادارے گذشتہ دو برسوں سے بند ہیں۔ لاک ڈاؤن میں راحت ملنے کے بعد تمام سرگرمیاں جاری ہیں۔ لیکن تعلیمی ادارے ابھی تک بند ہیں۔ سنیما، پارلر، بازار ہوٹل سب کھلے ہیں صرف تعلیمی ادارے بند ہیں۔ جس کے خلاف آج جادب پور یونیورسٹی کے طلبہ اور ٹیچر نے احتجاج کرتے ہوئے راستے پر ہی کلاس کا اہتمام کیا اور حکومت سے تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کا مطالبہ کیا۔

teachers and students started class on footpaths in protest
تعلیمی ادارے بند رکھنے کے خلاف احتجاج طلبہ و ٹیچر کا راستے پر کلاس

By

Published : Aug 10, 2021, 10:52 PM IST

ریاست مغربی بنگال میں کورونا کے کیسیز میں کمی آئی ہے اور حالات پہلے کے مقابلے کافی بہتر ہوئے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن میں راحت دی گئی ہے۔ معمولات زندگی آہستہ آہستہ بحال ہورہی ہے۔ بازار، سنیما ہال، ہوٹل وغیر کھل چکے ہیں۔ لیکن اب تک تعلیمی ادارے بند ہیں۔

ویڈیو

تعلیمی اداروں کو بند رکھنے پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ تعلیم کے سلسلے میں کام کرنے والی کئی تنظیموں کی جانب سے تعلیمی اداروں کو کھولنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کئی تنظیموں کی جانب سے تعلیمی اداروں کو بند رکھے جانے کے خلاف احتجاج کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

طلبہ اور اساتذہ کا کہنا ہے کہ جب تمام سرگرمیاں جاری ہیں تو تعلیمی ادارے کیوں بند ہیں۔ چند روز قبل وزیر اعلی ممتا بنرجی نے درگا پوجا کے بعد تعلیمی اداروں کو کھولنے کی بات کہی تھی۔

تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کا مطالبہ

تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے خلاف آج احتجاجی طور جادب پور میں طلبہ اور اساتذہ نے خود ہی راستے پر کلاسس کا اہتمام کیا۔ جادب پور میں سڑک پر کلاسس کا اہتمام کرنے والی نندنی مکھرجی نے کہاکہ اگر پوجا کے بعد تعلیمی اداروں کو کھولنے کی بات ہے تو اس کے لیے ابھی سے اقدامات کرنے ہوں گے۔ کتنے طلبہ نے ویکسین لیا ہے۔ اس کی ایک فہرست تیار کی جائے کلاسس کو سینیٹائز کیا جائے۔ اس سلسلے میں مزید اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ڈیڑھ برس بعد اس طرح سے راستے پر کلاس لیکر مجھے بہت اچھا لگا اگر جلد ہی روایتی کلاسز کا آغاز نہیں کیا گیا تو طلبہ کا کافی نقصان ہوگا۔ صرف جادب پور نہیں اسکول کالجوں کو کھولنے کے لیے متعدد جگہوں پر اس طرح کے احتجاج ہو رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details