مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے تنقید کا فوری جواب دیتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ بنگال حکومت نے اصول و قانون کی پاسداری نہیں کی ہے۔یہ اسی لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔وزارت دفاع نے مغربی بنگال حکومت کی جھانکی کی تجویز کو کل رد کردیا تھا۔
مغربی بنگال حکومت کے تجویز کو ماہرین کی کمیٹی کے ساتھ دو راؤنڈ کی میٹنگ کے بعد تجویز کو رد کردیا تھا۔وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”مغربی بنگال حکومت کے جھانکی کی تجویز کو ایکسپرٹ کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں اٹھائے گئے اعتراضات کو دوسری میٹنگ میں بھی دور نہیں کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ 2019کے یوم جمہوریہ کیلئے جو جھانکی کا جو منصوبہ پیش کیا گیا تھا اس میں بہت حد تک مماثلت تھا۔
وزارت دفاع کو یوم جمہوریہ کیلئے ”32ریاستوں اور مرکز کے زیر اقتدار ریاستوں کی جانب سے تجویز ملی تھی اس کے علاوہ 24مرکزی وزارت نے بھی یوم جمہوریہ کیلئے تجویز بھیجی ہے۔
مغربی بنگال پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت تاپس رائے نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کا رویہ بدلہ لینے والا ہے۔
مرکز کا یہ رویہ اس لیے ہے کہ ترنمول کانگریس شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کررہی ہے۔رائے نے کہا کہ اس کے باوجود ہم مرکزی حکومت کے عوام مخالف رویے کی مخالفت کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ مغربی بنگال حکومت کے جھانکی کے منصوبے کو رد کیا گیا۔اس سے پہلے بھی مرکزی حکومت یہ کرچکی ہے۔یہ بہت ہی نچلے سطح کی سیاست کا مظہر ہے۔بی جے پی بنگال کے عوام کی توہین کی ہے۔مستقبل میں بنگال کے عوام اس کا بھر پور جواب بی جے پی کو دیں گے۔
دوسری جانب بنگال بی جے پی کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ دلیپ گھوش نے کہا کہ بنگال حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے۔منصوبے کو صحیح سے پیش نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی اصول و قوانین کی پاسداری کی گئی ہے۔ترنمول کانگریس کو ہرایک معاملے میں سیاست کرنے سے گریز کرناچاہیے۔