کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے کہا کہ ہاوڑہ اور رشڑا میں رام نومی کے موقع پر ہوئی جھڑپوں کی جانچ کی ذمہ داری این آئی اے کے ہاتھوں میں جانے سے یہ بات طے ہو گئی کہ اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ بی جے پی کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے کہا کہ این آئی اے کی تفتیش جب تک مکمل ہوگی اس وقت تک لوگ رام نومی کے جلوس پر پتھراؤ کرنے کے بارے میں سوچنا تک بھول جائیں کے۔ اس کے بعد رام نومی کو لے تبصرہ تک کرنا بھی بھول جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ رام نومی کے جلوس میں بدامنی کیوں ہونی چاہیے؟ سناتنی لوگ اپنے مذہب پر عمل کیوں نہیں کر سکتے؟ اسی لئے میں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ درج کرایا۔ اگر این آئی اے کی جانچ ہوتی ہے تو کوئی طنزیہ تبصرہ نہیں کر سکے گا۔ اس ریاست میں رام نومی کے جلوس پر پتھر پھینکنے والوں کو سزا ملنی چاہئے اسی لئے میں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔