کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی میں آج اسمبلی اجلاس شروع ہوتے ہی بی جے پی نے پولیس کے کردار اور ریاست کے مختلف حصوں میں جنسی زیادتی ی کے واقعات پر سوالات اٹھائے۔ بی جے پی ممبران اسمبلی نے واک آؤٹ بھی کیا۔ بعد میں، پولیس کے کردار کی مذمت کرتے ہوئے، شبھندو ادھیکاری نے تبصرہ کیا کہ عصمت دری کرنے والوں کی انکاؤنٹر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس سلسلے میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا اتباع کرنے کی چاہئے۔
سلی گوڑی سے بی جے پی ممبر اسمبلی شنکر گھوش نے جمعرات کو اسمبلی میں شمالی بنگال میں کئی جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات کا ذکر کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مٹیگارا اور طوفان گنج میں دو نابالغوں کی عصمت دری اور قتل کا واقعہ پیش آیا۔ شنکر نے یہ بھی الزام لگایا کہ ان واقعات کے خلاف وشو ہندو پریشد نے سلی گڑی میں احتجاجی مارچ کیا تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ بی جے پی ممبر اسمبلی کے بولنے کے بعد ڈپٹی اسپیکر آشیش بنرجی نے دیگر ممبران اسمبلی کو بولنے کا موقع دیا۔ لیکن، بی جے پی ممبران اسمبلی نے اس معاملے پر حکومت کا موقف واضح کرنے کے لیے نعرے بازی شروع کردی۔ وزیر اعلیٰ نے ممتا بنرجی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے سیشن ہال سے واک آؤٹ کیا۔
بی جے پی ممبران اسمبلی نے سیشن ہال کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔ ریاست کے وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے شبھندو ادھیکاری نے کہا کہ صرف دو دنوں میں تین خواتین کی جنسی زیادتی کی گئی ہے۔ یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ تو مجرموں کے ذہنوں سے خوف ختم ہوگیا ہے۔ جہاں اس طرح کے قلیل مدتی جرائم کے خلاف چارج شیٹ جاری کی جانی تھی، وہاں مجرم دندناتے پھر رہے ہیں۔‘‘ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ اس ریاست کو یوگی آدتیہ ناتھ جیسے سخت منتظم کی ضرورت ہے۔ ایسے جرائم کرنے والوں کو جینے کا کوئی حق نہیں۔ اگر ضروری ہو تو ان کا انکاؤنٹر کرایا جائے۔