مغربی بنگال کے مرشدآباد میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کی گزشتہ دنوں اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔
اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 'اسپتال میں مشتبہ طور پر کورونا وائرس سے متاثر جس مریض کی موت واقع ہوئی ہے اس کانام زین الحق ہے اور وہ چند دنوں قبل ہی سعودی عرب سے واپس لوٹا تھا لیکن یہاں واپس آنے کے بعد اسے سردی اور زکام کی شکایت پیش آنے لگی'۔
محکمہ صحت کے ایک افسر اجئے چکربورتی نے اس تعلق سے بتایا ہے کہ 'متوفی مریض کا شوگر لیول کافی بڑھا ہوا تھا اور انسولین اس کے لیے لازمی تھا لیکن جب سے وہ سعودی عرب سے واپس آیا تھا اس کے پاس اتنے پیسے ہی نہیں تھے کہ وہ انسولین کا خرچ اٹھا سکے اور تین چار دنوں تک وہ بغیر انسولین کے رہا'۔
انھوں نے مزید بتایا کہ 'اس کے ساتھ ہی متوفی مریض کو سردی اور زکام ہوا جس کے بعد اسے مرشد آباد میڈیکل کالج و اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا اور آٹھ مارچ کو اس کی موت واقع ہوگئی۔ حالانکہ مریض سے لیے گئے نمونے لیباریٹری بھیج دیے گئے ہیں لیکن رپورٹ آنے کے بعد ہی اس بات کا خلاصہ ہوپائے گا کہ متوفی جان الحق کورونا وائرس سے متاثر تھا یا نہیں'۔
ضلعی محکمۂ صحت کے افسر نے اس تعلق سے بتایا کہ 'متوفی جان الحق ذیابیطس کا مریض تھا لیکن وہ دوائیاں پابندی سے نہیں لیتا تھا اس کی موت کی اصل وجہ اب تک نہیں چل سکا ہے لیکن اطلاع کے مطابق اسے بخار اور سردی زکام کی شکایت تھی جس کے بعد مشتبہ طور پر کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے سبب اسے ائسولیشن وارڈ میں داخل کرایا تھا'۔
واضح رہے کہ متوفی کے اہلکانہ کو اس کی لاش کو چھونے تک کی اجازت نہیں ہے اور اس کی آخری رسومات میں صرف چند افراد ہی شرکت کریں گے وہ انتہائی حفاظتی اقدامات کے ساتھ ادا کی جائے گی۔