کولکاتا: کولکاتا پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے 9 جنوری کو اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کے دہشت گرد ہونے کے شبہ میں مدھیہ پردیش سے گرفتار کیا تھا۔ اس پر 2009 میں 'قتل کی کوشش' کیس کا الزام تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق جب قریشی کو ایک بار بھوپال میں ایم پی نگر تھانے کی پولیس نے مقامی عدالت میں پیش کیا تو وہ عدالت کے احاطے میں کھڑے ہو کر طالبان کے حق میں نعرہ بازی کی تھی۔ اس کے بعد اسے پولیس نے گرفتار کر لیا۔ طویل عرصے تک جیل میں رہا۔ تاہم، 2019 میں جیل سے رہا ہونے کے بعد، اس نے ایک بار پھر ملک میں تخریبی سرگرمیوں اور آئی ایس کے سلیپر سیل کو مضبوط کرنے کے میدان میں قدم رکھا۔
Suspect IS Terrorist Qureshi آئی ایس کے مبینہ انتہا پسند نے پوچھ گچھ کے دوران سنسنی خیز انکشاف کیا - مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا
کولکاتا پولیس کی ایس ٹی ایف کے اہلکاروں نے آئی ایس سے مبینہ رابطہ کرنے کے الزام میں گرفتار عبدالرقیب قریشی سے پوچھ گچھ کرتے ہوئے اہم معلومات تک رسائی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ Suspect IS Terrorist Qureshi
قریشی نے 2020 میں کئی بار مبینہ دہشت گرد صدام حسین سے ملاقات کی۔ اس نے مغربی بنگال کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش میں اپنی تخریبی سرگرمیاں انجام دینے کے لئے ایک خفیہ عسکریت پسندوں کی میٹنگ طلب کی۔ اس نے ریاست کے تعلیم یافتہ اور بے روزگار نوجوانوں کا فائدہ اٹھا کر انہیں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے بھرتی کیا۔ کولکتہ پولیس کی ایس ٹی ایف کی ٹیم نے کولکاتا کی بینک شال کورٹ میں اس کیس کی تمام معلومات کا انکشاف کیا۔ جج نے قریشی کو 23 جنوری تک ایس ٹی ایف کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔ 2023 کے آغاز میں ہاوڑہ کے دو نوجوانوں محمد صدام اور سعید احمد کو ایس ٹی ایف نے آئی ایس کے عسکریت پسند ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ایس ٹی ایف نے ہاوڑہ کے ٹکیاپارہ میں محمد صدام کے گھر پر تلاشی مہم چلائی۔
یہ بھی پڑھیں:NIA File Chargesheet مومن پور کیس، چودہ لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل