کولکاتا:سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ نے سوال کیا کہ جب یہ پہلے سے طے شدہ ہے تو وہ انتخابات کو درمیان میں کیسے روک سکتے ہیں۔ بنچ نے کہاکہ انتخابات پر روک لگانا ایک سنگین معاملہ ہے اور ہم ایسا نہیں کر سکتے ہیں۔ ہم مداخلت نہیں کریں گے۔ اس کے بعد بنچ نے درخواست کو خارج کردیا۔
سینئر وکیل پی ایس پٹوالیا بی جے پی ممبر اسمبلی شبھندو ادھیکاری کی طرف سے پیش ہوئے ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے 28 مارچ کو مغربی بنگال پنچایت انتخابی عمل میں مداخلت کرنے سے اس مرحلے پر انکار کر تے ہوئے کہا کہ سیٹوں کو ریزر وکئے جانے سے متعلق ادھیکاری کی پٹیشن میں کوئی خاص دلائل نہیں ہے ۔
ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ادھیکاری کی طرف سے دائر پی آئی ایل کے سلسلے میں اس مرحلے پر کوئی بھی مداخلت ریاست میں پنچایتی انتخابات کو ملتوی کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ عدالت نے سیٹوں کے اس طرح کے ریزرویشن پر بی جے پی ممبر اسمبلی کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر فیصلہ لینے کو ریاستی الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیا۔