کولکاتا:سوشلسٹ یونٹی سنٹر آف انڈیا (کمیونسٹ) نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو غلط حکمرانی اور عوام مخالف پالیسیوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ایس یو سی آئی (سی) کے جنرل سکریٹری پرواش گھوش نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سرمایہ دارانہ اور فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف لڑائی میں کانگریس کی ساکھ پر بھی سوال کھڑا کیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور میں ہی ملک میں سرمایہ دار طاقتیں مضبوط ہوئیں۔ اور کانگریس کے دور میں ہی ملک میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ یہ ہندوستانی اتحاد کس کی نمائندگی کر رہا ہے؟ کیا یہ ملک کے مظلوم اور غریب طبقے کی نمائندگی کرتا ہے؟۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس اتحاد سے غریبوں کو فائدہ ہوگا اور اگر ’’انڈیا‘‘ اقتدار میں آتا ہے تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی محفوظ ہاتھوں میں ہوگی، گھوش نے زور دے کر کہا کہ"بی جے پی کو شکست ضرور دی جائے گی مگر اس کےلئے پہلے پالیسی واضح کرنی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو ہرانا ضروری ہے۔ لیکن یہ صرف کچھ سیاسی جماعتوں کو صف بندی کرنے سے نہیں بلکہ واضح طور پر بیان کردہ سیاست اور پالیسیوں کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔
گھوش نے بنگال میں سی پی آئی (ایم) کی مذمت کرنے میں کوئی مکا نہیں کھینچا اور حیرت کا اظہار کیا کہ وہ اس اتحاد کا حصہ کیسے بن سکتا ہے جس میں ٹی ایم سی بھی اتحادی ہے۔سی پی آئی (ایم) کی زیرقیادت بایاں محاذ 34 سال تک اقتدار میں تھا۔ اب، وہ اپنے ماضی کا سایہ ہیں۔ یہاں تک کہ آر ایس پی اور فارورڈ بلاک جیسے بائیں بازو کے اتحادی بھی کمزور ہو گئے ہیں۔ سی پی آئی (ایم) اب ایک اتحاد (انڈیا) کا حصہ ہے۔ جس کا ٹی ایم سی بھی ایک حصہ ہے۔