کورونا وائرس کی دوسری لہر خطرناک شکل اختیار کر چکی ہے۔ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے مدنظر مغربی بنگال میں گزشتہ 16 مئی سے پندرہ روز کا سخت لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ ریاستی حکومت پہلے ہی عام لوگوں کو انتباہ دے چکی ہے کہ حالات پر قابو نہیں پایا گیا تو لاک ڈاؤن میں توسیع کر دی جائے گی جو پہلے سے زیادہ سخت ہو سکتا ہے۔
پولیس انتظامیہ بھی لاک ڈاؤن کے دوران کورونا گائیڈ پر سختی سے عمل کرنے کو لے کر لوگوں کو ہدایت دے رہی اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت کارروائی بھی کر رہی ہے۔ ریاست میں جاری لاک ڈاؤن کا اثر عام و خاص پر پوری طرح سے پڑنے لگا ہے۔ سڑکوں پر کھانے پینے (اسٹریٹ فوڈ) کا دھندہ کرنے والے لوگوں کی آمدنی پر گہرا اثر پڑا ہے۔
سڑکوں پر کھانے پینے کا ٹھیلا لگانے والوں کو سب سے زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا کاروبار پوری طرح ٹھپ پڑ گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں جب اسٹریٹ فوڈ کے دھندے سے منسلک لوگوں سے بات چیت کی تو کچھ لوگوں نے لاک ڈاؤن کو لے کر ناراضگی کا اظہار کیا تو چند لوگوں نے ریاستی اور مرکزی حکومت کو برا بھلا کہا۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران صبح و شام ناشتہ اور کھانے کے کاروبار کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ مزید پندرہ دنوں تک لاک ڈاؤن جاری رہا تو اسٹریٹ فوڈ کے کاروبار نام کی کوئی چیز نہیں رہ جائے گی۔