مغربی بنگال کی حکومت ان دونوں انیس خان قتل اور رامپور ہاٹ سانحہ پر نشانے پر ہے اور ان دنوں واقعات پر وضاحت کرنے میں مصروف ہے۔ انیس خان کے قتل اور رامپور ہاٹ سانحہ کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مغربی بنگال کی سیکیورٹی پر سوال اٹھائے جانے لگے ہیں۔ اسی درمیان مالدہ ضلع کے اولڈ مالدہ میں وزیر فرہاد حکیم نے ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے انیس خان کے قتل اور رامپور ہاٹ سانحہ کو بدقسمتی قرار دیا اور ساتھ ہی ساتھ اس معاملے میں جلسہ و جلوس کرنے والوں کو ہدف تنقید بنایا۔
جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر فرہاد حکیم نے کہاکہ' انیس خان کے قتل اور رامپور ہاٹ سانحہ دونوں واقعہ ریاست کے لیے داغ ہے، لیکن کس کو پتہ تھا ایسا کچھ ہونے والا ہے، اگر پہلے سے پتہ رہتا تو ہم کیا ہونے دیتے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ کچھ ڈاڑھی والے اور میڈیا ادارے اپنی مفاد کے خاطر نفرت کو ہوا دے رہی ہے، لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔'