کولکاتا:مغربی بنگال میں ڈی اے میں اضافہ کو لے کر سرکاری ملازمین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سرکاری ملازمین نے واضح کر دیا کہ جب تک ڈی اے میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، اس وقت تک بھوک ہڑتال کے ساتھ ساتھ احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سی پی ایم لیڈر سوجن چکرورتی اور محمد سلیم پہلے ہی احتجاج کر رہے سرکاری ملازمین کے اسٹیج پر پہنچ چکے گئے تھے۔ اس موقعے پر کانگریس لیڈر کوستوبھ باگچی بھی موجود تھے۔ خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ڈی اے کیلئے احتجاج کررہے سرکاری ملازمین کے خلاف جارحانہ تبصرہ کیا تھا۔ کوستوبھ باگچی نے کہا کہ اس ریاستی حکومت کے ساتھ کوئی تعاون پر مبنی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ مسلسل عدم تعاون کی تحریک چلائی جائے۔ جب تک مطالبہ پورا نہیں ہوتا یہ تحریک جاری رہے گی۔
ایک عرصے سے سرکاری ملازمین کی تنظیم ڈی اے کے مطالبے کو لے کر احتجاج کر رہی ہے۔ شہید مینار میدان میں سرکاری ملازمین احتجاج کررہے ہیں۔شہید مینار سے حکومت مخالف نعرے لگائے گئے۔ 'جو حکومت ڈی اے نہیں دے سکتی، ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے۔ جوائنٹ اسٹرگل فورم کی جانب سے تاپس چکرورتی نے کہا کہ ہم تین مطالبات پر تحریک جاری رکھیں گے۔ اے آئی سی پی آئی کے مطابق ملازمین کے ڈی اے کے واجبات کا فوری طور پر تصفیہ کیا جانا ہے۔ تمام آسامیوں کو فوری اور مستقل طور پر پُر کیا جائے اور مختلف سرکاری آسامیوں پر مستقل اور عارضی عملہ تعینات کیا جائے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے چور ڈاکو ریمارکس کا بھی ایشو اٹھایا۔