کولکاتا: سی بی آئی نے پرائمری اسکولوں کےلئے ہوئی تقرری میں بدعنوانی کی جانچ کی ابتدائی رپورٹ بندلفافے میںکلکتہ ہائی کورٹ میں پیش کردی ہے۔اس پورٹ میں پارتھوچٹرجی کے کردار پر کئی اہم انکشافات کئے گئے ہیں ۔جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے رپورٹ دیکھ کر حیران رہ گئے۔ سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ جج نے رپورٹ دیکھنے کے بعد کہا کہ میں اندھیرے میں روشنی کی امید ہے۔Calcutta High Court
سی بی آئی کی رپورٹ نے عدالت کو بتایا کہ پرائمری کی دوسری بھرتی کی فہرست سے متعلق دستاویزات کی عمر یا دستاویزات کتنی پرانی ہیں، سی ایف ایس ایل رپورٹ میں واضح نہیں کیا جا سکتا۔ ابتدائی طور پر تحریری امتحان میں بیٹھے بغیر نوکری لینے والوں کی شناحت کی گئی ہے۔
جانچ میں پارتھوچٹرجی کے باڈی گارڈ فیملی کے 10 افراد کی ملازمت سے متعلق کئی اہم حقائق بھی سامنے آئے ہیں۔ جج نے سی بی آئی کی تحقیقاتی رپورٹ پر ابتدائی اطمینان کا اظہار کیا۔ تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ 4 نومبر کو سی بی آئی کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہائی کورٹ کو تحقیقات کی پیش رفت کی رپورٹ کریں۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے جمعہ کو پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ مطلع کرے کہ 2016 اور 2020 کے پرائمری ٹیچر کی بھرتی کے عمل سے میرٹ لسٹ نمبر کی تقسیم سمیت مکمل معلومات کو کیسے ظاہر کیا جائے۔