مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے نوادا تھانہ علاقے مییں رہنے والے جوٹ مل کے مزدور منیرالاسلام کے بیٹے ژین الحق نے نیٹ میں بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرکے ملک و ملت کا نام روشن کیا۔ نوجوان کی کامیابی پرگھر والوں کے ساتھ ساتھ گاؤں والوں میں بھی جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔son of a jute mill worker sainul haq qualifies in neet
ژین الحق نے نیٹ امتحان میں 11 ہزار626 رینک کے ساتھ مغربی بنگال میں نمایاں رہے ہیں۔ انہوں نے اس کامیابی کوگھروالوں کو وقف کیا ہے۔ثنا الحق نے کہاکہ وہ ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں۔وہ ڈاکٹر بن کرگاوں کے لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔گاوں کے لوگوں کو علاج کے لئے دور دراز کے علاقوں میں واقع ہسپتالوں میں جاناپڑتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نیٹ کے لئے تیاری کرنے کی کوشش کررہاتھا، انہیں یقین تھاکہ وہ نیٹ نکال لیں گے اور بالکل انہوں نے ایسا ہی کیا۔ ان کے دوستوں نے بھی نیٹ دیا تھا لیکن بدقسمتی سے ان میں سے کسی کوکامیابی نہیں ملی۔ ان کاکہنا ہے کہ نیٹ کی تیاریوں میں ان کے گھر والوں، پڑوسیوں اور دوستوں نے بھی بڑی مدد کی۔ اس لئے وہ ڈاکٹر بن کر گاؤں والوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔