کولکاتا: سی پی آئی ایم اور سی پی آئی کے رہنماوں نے غزہ پر اسرائیلی حملوں سے عام لوگوں کی حفاظت اور شہروں کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور ڈی راجہ نے حکومت کے ووٹنگ سے خود کو الگ رکھنے کے فیصلے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ووٹ نہ دینے سے ہندوستان کی خارجہ پالیسی متاثر ہو سکتی ہے۔ پالیسی امریکی سامراج کے سامنے جھک گئی۔ ووٹنگ سے خود کو الگ رکھنے کے فیصلے کے بعد ہندوستان نے فلسطین کے لیے اپنی دیرینہ حمایت کو مسترد کردیا۔
سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی اور زمینی حملوں کو تیز کر دیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے لئے تمام مواصلاتی رابطہ منقطع کر دیا۔ جہاں 2.2 ملین فلسطینی رہتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے بھاری مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Kuwait Deports Indian Nurse کویت میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر ایک اور بھارتی نرس ملک بدر
سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ کو سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کو نافذ کرنے کے لیے خود کو دوبارہ فعال کرنا چاہیے۔ تب ہی 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ دو ریاستی حل - جس میں مشرقی یروشلم فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہو۔