جنوبی 24 پرگنہ: مغربی بنگال کے ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے جے نگر میں ترنمول کانگریس کے رہنما سیف الدین لشکر کے قتل کی تفتیش میں مصروف پولیس نے بتایا کہ کچھ ملزمان مقتول سیف الدین سے پہلے سے ہی واقف تھے۔ دعوے کے مطابق گرفتار شہرول نے پولیس پوچھ گچھ میں بتایا کہ انہیں کئی بار جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا چکا ہے اور یہ سیف الدین کے اشاروں پر ہوا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق سیف الدین نے ملزمان کو مختلف اوقات میں فوجداری مقدمات میں پھنسایا تھا۔ سیف الدین کا قتل بدلہ لینے کے لیے کیا گیا۔
پیر کی صبح جے نگر ترنمول کانگریس لیڈر سیف الدین لشکر مسجد جانے کے لیے اپنے گھر سے نکلا۔ اسے نماز کے لیے جاتے ہوئے گولی مار دی گئی۔ اسپتال لے جانے سے پہلے ہی ان کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد سے ہی جے نگر میں ماحول کشیدہ ہے۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر کے قتل کے بعد شہاب الدین نامی ملزم کو مقامی مقای لوگوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ دوسری جانب شہرول شیخ نام کے نوجوان کو پولیس نے پیر کو سیف الدین قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ متوفی صحاب الدین کا گھر جے نگر کے گودابر علاقہ میں ہے۔ شہاب الدین درزی کا کام کرتا تھا۔
شہرول دوسرے اوقات میں درزی کا کام بھی کرتا تھا۔شہرول نے دعویٰ کیا کہ اس نے سیف الدین پر گولی نہیں چلائی ہے۔ شہاب الدین نے گولی چلائی۔ اور یہ سب کچھ ناصر نامی تیسرے شخص کے حکم پر کیا گیا ہے۔ منگل کو برئی پور عدالت سے نکلتے وقت شہرول نے کہا ’’ناصر نے مارنے کا حکم دیاتھا‘‘ وہ ناصر کون ہے؟ شہرول نے صرف اتنا کہا ’’بڑا بھائی‘‘ تاہم اس نے یہ نہیں بتایا کہ ’’بڑا بھائی‘‘ کس کا ہے۔ شہرول نے بار بار دعویٰ کیا کہ میں نے فائرنگ نہیں کی ہے۔ لیکن پولیس کے لیے یہ واضح نہیں ہے کہ ناصر سیف الدین کے قتل میں ملوث تیسرا کردار کون ہے۔