انیس خان کے قتل Anis Khan Death Case کے معاملے ریاستی حکومت کی جانب سے بنائی گئی ایس آئی ٹی نے عدالت میں اپنی جانچ رپورٹ جمع کر دی ہے، جس میں انیس خان کی موت کو حادثہ قرار دیا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی رپورٹ کے خلاف بائیں بازو کی تنظیموں ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی احتجاج کر رہی Protest Against Sit Reports، ان کا کہنا ہے کہ ایس آئی ٹی کی رپورٹ ریاستی پولیس اہلکاروں نے بنائی جو موجودہ حکومت کی طرفدار ہے۔ ہم اس رپورٹ کو نہیں مانتے ہم انیس خان کے قتل کی سی بی آئی جانچ چاہتے ہیں۔ ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی نے کولکاتا میں اس کے خلاف احتجاجی ریلی بھی نکالی اور ممتا بنرجی کا پتلا نذر آتش کرنے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔
ایس آئی ٹی کی رپورٹ کی مخالفت میں ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کے حامیوں نے انیس خان کو انصاف دلانے کے مطالبے پر کولکاتا کے راجابازار میں احتجاج کیا اور پھر راجابازار سے باٹا موڑ تک ریلی نکالی۔ راجابازار میں ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کے حامیوں نے وزیر اعلی ممتا بنرجی کا پتلا بھی نذر آتش کرنے کی کوشش کی، لیکن پولس نے انہیں ایسا کرنے نہیں دیا، جس کے بعد پولیس اور ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کے حامیوں کے درمیان دھکا مکی ہوئی اور پھر کچھ دیر تک مظاہرین نے راستہ جام کر دیا۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایس ایف آئی کے رہنما دیبانجن دے نے کہاکہ ہم لوگ یہاں انیس خان کے قتل Anis Khan Death Case کے خلاف احتجاجی جلسہ کر رہے تھے اور جب ہم نے احتجاج کے طور پر وزیر اعلی ممتا بنرجی کی پتلا نذر آتش کرنا چاہا تو ممتا بنرجی کی پولیس پتلا ہم سے چھین لیا ہمیں جلانے نہیں دیا گیا، ممتا بنرجی بے روزگار نوجوانوں کی ایس ایس سی اور پرائمری میں نوکریاں چوری کر رہی ہے اور ان کی پولیس پتلا چوری کر رہی ہے۔لیکن ہم انیس خان کو انصاف دلانے کے لیے سڑکوں پر اترتے رہیں گے، ہم ممتا بنرجی کی اس پولیس سے خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں، اس پولیس سے ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کے حامی ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم انیس خان کے قتل کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہیں اور انیس خان کو انصاف دلانے کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے۔'