کولکاتا:و زیرا علیٰ ممتا بنرجی آج دہلی سے لوٹنے کے بعد دکھنیشور مندر کا دورہ کیا اور میوزیم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ا س وقت ملک میں یکجہتی کے قیام کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ تشدد مذہب کے ذریعہ نہیں پھیلتا ہے بلکہ تشدد سیاست دانوں کے ذہن کا اختراع ہوتا ہے۔ ان کی گندگی کی وجہ سے تشدد کے واقعات ہوتے ہیں۔Mamata Banerjee On Violence
دکھشنیشور میں میوزیم اور نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ ”مذہب پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔ عام لوگ مذہب سے بدامنی پیدا نہیں کرتے۔ کچھ سیاسی رہنما بدامنی پھیلاتے ہیں۔ بنگالی کسی سے بھیک نہیں مانگنا چاہتے۔ گنگا ساگر، تاراپیٹھ میں بہتری آئی ہے۔ ہم نے کالی گھاٹ میں 300 کروڑ روپے کی لاگت سے اسکائی واک بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کے ایم ڈی گیسٹ ہاؤس کا کام مکمل کرنے کے لیے مزید 10 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ میں نماز نہیں پڑھتی ہوں مگرافطار میں جاتی ہوں۔ مسئلہ کیا ہے؟ اگر میں جین مندر جاتی ہوں تو اعتراض کہاں ہے؟ جین مندر کے لیے ایک کروڑ روپے دیے گئے ہیں،”انہوں نے کہا۔ انہوں نے گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ کبھی کبھار سڑک پر بیٹھ جاتے ہیں۔ میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت انگیز تقریر کیوں کروں؟ میں یہ تمام مذاہب کے لیے کہتی ہوں۔