کولکاتا:مغربی بنگال کے ادارالحکومت کولکاتا سمیت مختلف اضلاع میں پیڈل رکشہ چلانے والے وقت کے ساتھ مطابقت نہ رکھنے کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ جیسے جیسے دن گزر رہا ہے ویسے ویسے شہر میں ٹوٹو اور آٹو کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے سبب پیڈل رکشہ والوں کی روزی روٹی مشکل میں پڑ گئی ہے۔Rickshaw Pullers In Several Parts Of West Bengal Face Crisis Because Of Toto And Auto
یہ جدید گاڑیاں سائز میں تو چھوٹی ہیں لیکن ایک ساتھ زیادہ مسافروں کو بٹھا سکتی ہیں۔اس سے ہی رکشہ چلانے والوں کی آمدنی میں غیرمعمولی کمی آئی ہے۔
مغربی بنگال میں پیڈل رکشہ چلانے والوں کو مالی دشواریوں کا سامنا ان گاڑیوں کے فی کس کرایہ رکشہ کے مقابلے میں کافی کم ہے۔ مزید یہ کہ رکشہ تیز رفتاری سے منزل تک پہنچ نہیں سکتا ہے۔ اسی لئے ٹوٹو اور آٹو کو ہمارے درمیان رکشہ سے زیادہ پذیرائی مل رہی ہے۔ ٹوٹو، آٹو کے نئے روٹس بنائے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Water Chestnut مغربی بنگال حکومت سے پانی پھل کے کاشتکاروں کو مدد کرنے کی اپیل
گووندا، ہارو، چندنارا طویل عرصے سے رکشہ چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مالک سے رکشہ کرایہ پر لے کر شہر کی سڑکوں پر چلاتے ہیں۔ اس کے لئے روزانہ ایک مخصوص رقم کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ پہلے رکشہ چلانے والا روزانہ 500 سے 700 روپے کماتا تھا۔ لیکن، اب یہ 200-300 روپے سے زیادہ نہیں بڑھتا ہے۔ جن دنوں بازار مندی کا شکار ہوتا ہے، وہ اس قدر بھی نہیں پہنچ پاتا جس کی وجہ سے رکشہ چلانے والوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے ۔سارا دن کام کرنے کے باوجود وہ شام کو رکشہ کے مالک کو طے شدہ یومیہ کرایہ ادا نہیں کر پاتے ہیں۔Rickshaw Pullers In Several Parts Of West Bengal Face Crisis Because Of Toto And Auto