مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر انتہائی بھیانک شکل اختیار کر چکی ہے جس کے بارے میں اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال کے ریموٹ اضلاع بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر کی زد میں آچکے ہیں۔
ریاست میں یومیہ 135 سے 140 لوگوں کی موت کی اطلاع موصول ہوتی ہے، عام و خاص تمام لوگ اس کی زد میں ہے۔ ریاست کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا کے سبب ہلاک ہونے والے مریضوں کے راشتہ داروں کے احتجاج و ہنگامہ برپا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
جنوبی 24 پرگنہ کے جوکا میں واقع ای ایس آئی ہسپتال میں رضیہ حسین نام کی ایک مریضہ کی موت پر ہسپتال میں جم کر توڑ پھوڑ کی گئی۔ ذرائع کے مطابق چار پانچ دنوں قبل رضیہ حسین کو طبعیت خراب ہونے پر ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں آج ان کی موت ہو گئی۔
ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے مریضہ کی موت ہو گئی۔ جس کے بعد مریضہ کے رشتہ داروں نے ہسپتال انتظامیہ کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے ہسپتال میں ہنگامہ شروع کردی اور اس دوران توڑ پھوڑ بھی کی۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا ۔ابھی تک اس معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع بردوان، مالدہ، مرشدآباد اور مدنی پور کے ہسپتالوں میں مریضوں کی موت پر ہنگامہ و احتجاج کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد ساڑھے دس لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک ساڑھے بارہ ہزار لوگوں کی موت ہو چکی۔