اردو

urdu

ETV Bharat / state

Rehnuma e Niswan Helping Poor Student: غریب ذہین مسلم طلباء کے حصول تعلیم میں رہنمائے نسواں کا اہم کردار

عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ رہنمائی کی کمی اور مالی دشواریوں کی وجہ سے کئی بار ذہین طلباء اپنے مستقبل کا تعین نہیں کر پاتے ہیں اور ایک روشناس مستقبل سے محروم ہو جاتے ہیں اور قوم و ملت کا بھی نقصان ہوتا ہے۔ ایسے میں کولکاتا کی ایک تنظیم رہنمائے نسواں گزشتہ کئی برسوں سے اس سمت میں کوشش جاری رکھے ہوئے ہے اور اب اس کوشش میں کامیاب بھی ہوتی نظر آر ہی ہے۔ Rehnuma e Niswan Helping Poor Student

By

Published : Jun 23, 2022, 9:50 AM IST

غریب ذہین مسلم طلباء کے حصول تعلیم میں رہنمائے نسواں کا اہم کردار
غریب ذہین مسلم طلباء کے حصول تعلیم میں رہنمائے نسواں کا اہم کردار

کولکاتا: رہنمائے نسواں بنگال ذہین مسلم طلباء کو اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی میں اہم رول ادا کر رہا ہے۔ اس بار مدھیامک اور ہائر سکنڈری امتحان میں اردو میڈیم اسکولوں میں منفرد کارکردگی کرنے والے 41 طلباء کی اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی اور مستقبل کا صحیح تعین کرنے میں رہنمائی کرنے کی ذمہ داری اٹھا رہی ہے۔ مالی اعتبار سے کمزور طلباء کے لیے اسپانسرشپ کے لیے بھی تگ و دو کر رہی ہے۔ یہ تنظیم گزشتہ 30 برسوں خاموشی کے ساتھ تعلیم کے میدان میں مسلم بچوں کے لیے کام کر رہی ہے۔ Rehnuma e Niswan Helping Poor Student

غریب ذہین مسلم طلباء کے حصول تعلیم میں رہنمائے نسواں کا اہم کردار

حال ہی میں مغربی بنگال کے مدھیامک اور ہائر سکنڈری کے نتائج کا اعلان کیا گیا تھا۔ ریاست کے کئی اردو میڈیم اسکولوں کی بھی کارکردگی بہت اچھی رہی دوسری جانب کچھ بچوں نے انفرادی طور پر بھی بہت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہائر سکنڈری اردو میڈیم اسکولوں میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا محمد بلال صرف دو نمبروں سے ریاست کے اسکولوں میں پے دس میں جگہ حاصل کرنے چوک گیا۔

غریب ذہین مسلم طلباء کے حصول تعلیم میں رہنمائے نسواں کا اہم کردار

وہیں مدھیامک میں بھی کئی بچوں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ لیکن بعض دفعہ دیکھا جاتا ہے کہ ذہین ہونے کے باوجود ایسے بچوں کی صلاحیت محدود رہ جاتی ہے یا مالی دشواریوں کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں اور اس طرح قوم ملت کا بھی نقصان ہوتا ہے۔ایسے میں گزشتہ 30 برسوں سے تعلیم کے میدان میں کام کرنے والی کولکاتا کی ایک تنظیم رہنمائے نسواں Rehnuma e Niswan West Bengal نے اس اہم مسئلے کے حل کے لیے ایک مہم شروع کی ہے اور ایسے ذہین مسلم بچوں کی رہنمائی کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کر رہی ہے۔

غریب ذہین مسلم طلباء کے حصول تعلیم میں رہنمائے نسواں کا اہم کردار

اس سال مدھیامک اور ہائر سکنڈری امتحان میں بہتر کارکردگی کرنے والے اردو میڈیم کے 41 بچوں کی کولکاتا کے بہترین کالجوں میں اعلیٰ تعلیم اور ان کے مستقبل کو صحیح سمت دینے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ مدھیامک اور ہائر سکنڈری امتحان میں بہتر کارکردگی کرنے والے طلباء کی ماہر تعلیم سے کونسلنگ کرائی گئی ہے۔ ان کی ذہن اور دلچسپ کے مطابق ان کے لیے اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی کے لیے تنظیم ہر طرح کی مدد کر رہی ہے۔ ان میں کئی لڑکیاں ایسی تھی جن کے والدین مضافات میں رہتے ہیں اور کولکاتا آنے کی اجازت نہیں دے رہے تھے ان کی بھی کونسلنگ کی گئی۔

رہنمائے نسواں بنگال ذہین مسلم طلباء کو اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی میں اہم رول ادا کر رہا ہے

گرچہ رہنمائے نسواں تبسم صدیقہ اور ڈاکٹر شہریار سلیم کی قیادت میں کام کر رہی ہے لیکن اس تنظیم ایسے کاموں میں کئی براداران وطن بھی ہر طرح کی مدد کرتے ہیں جن مدیر پتھیریا کا نام اہم ہے۔ اس موقع پر اس پروجیکٹ پر بات کرتے ہوئے رہنمائے نسواں Rehnuma e Niswan West Bengal کی سربراہ تبسم صدیقہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہمارے بچوں میں بھی صلاحیت ہے اور وہ بہتر کارکردگی بھی کر رہے ہیں لیکن ان کو صحیح رہنمائی کی ضرورت ہے۔ ان میں پوری صلاحیت موجود ہے کہ وہ دوسرے بچوں کی طرح غیر معمولی کارنامہ انجام دے سکتے ہیں۔

رہنمائے نسواں بنگال ذہین مسلم طلباء کو اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی میں اہم رول ادا کر رہا ہے

گزشتہ برس ہم نے ایسے بچوں کو لیکر ایک مہم شروع کرنے کی کوشش کی تھی لیکن بہت زیادہ کامیابی نہیں ملی تھی لیکن اس بار ہم نے 41 بچوں کو منتخب کیا ہے جن کی اعلیٰ تعلیم اور صحیح رہنمائی کی ذمہ داری لی ہے ان کو ہم مالی طور پر پوری مدد کرینگے بلکہ ہمارے مخیر حضرات سے بات چیت ہوئی جو ان ذہین بچوں کی تعلیم کی پوری ذمہ داری لینے کو تیار ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ان کو شہر بڑے کالجوں میں داخلہ کرایا جائے سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم کے حصولیابی میں مدد کریں گے اس کے لیے تعلیمی ماہرین سے ان کی کونسلنگ کرائی گئی ہے۔

اس کے علاوہ کمیونیکیشن میں کوئی پریشانی نہ ان بچوں کو برٹش کونسل کے ذریعے خصوصی ٹریننگ دینے کا بھی پروگرام ہے۔ بہت جلد اس کے متعلق ہم ایک منظم پروگرام کی تفصیل سامنے رکھیں گے اور ہر سال ہم ایسے بچوں کا انتخاب کریں گے اور ان اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی میں مدد کریں گے اور ان کے خواب پورے کرنے میں ان کی مدد کریں گے تاکہ ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد پڑے اور ہمارے مسلم بچے دوسرے بچوں سے شانہ بشانہ کھڑے ہو سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details