شمالی24 پرگنہ:مغربی بنگال كے شمالی24 پرگنہ كے شاشن علاقے سے انتہاپسند تنظیم سے تعلق ركھنے كے الزام میں گرفتار عبدالرقیب سے پوچھ گچھ كی جارہی ہے۔اسپیشل ٹاسك فورس كی پوچھ گچھ كے دوران نئے نئے انكشافات كے دعوے كئے جارہے ہیں۔اس معاملے میں مزید تفصیلات كے آنے كا امكان ہے۔
اسپیشل ٹاسك فورس ذرائع كے مطابق عبدالرقیب سے پوچھ گچھ كی جارہی ہے۔اس درمیان كٰئی حیران كرنے دینے والے انكشافات ہوئے ہیں۔ان انكشافات پرمزید كام كیا جارہا ہے۔عبدالرقیب بنگال كی دو مسجدوں میں امامت كرچكی ہے اور وہاں رہ كر نوجوانوں كو گمراہ كرنے كی كوشش كرتا تھا،
ایس ٹی ایف كے مطابق عبدالرقیب بنگال میں انتہا پسند تنظیم كومضبوط بنانے كے مقصد كو انجام دینے كی كوشش كررہا تھا۔اس كے ساتھ مختلف پیشوں ٹیوشن اور گاڑیوں كی مرمت كا كام كرتا تھالیكن اس كا مقصد كچھ اور ہی تھا۔
ذرائع كے مطابق ایس ٹی ایف كی تفتیش كے دوران اس معاملے میں روزانہ نئے نئے خلاصے رہے ہیں جس میں یہ دعویٰ كیا جارہاہے كہ انتہاپسند تنظیم سے مبینہ تعلق ركھنے كے الزام میں گرفتار قاضی عبدالرقیب اور قاضی محمد احسین بے روزگار نوجوانوں كو ذہنی طور پر گمراہ كرنے كی كوشش كرتےتھے ۔
یہ بھی پھڑھیں:Allegations on Abdur Raqib گرفتارعبدالرقیب پرنوجوانوں كو انتہا پسند تنظمیوں كی جانب راغب كرنے كاالزام
ایس ٹی ایف كے مطابق عبدالرقیب نے بنگلہ دیش كے متعدد نوجوانوں كوسرحد پار كركے بنگال میں داخل ہونے میں مدد كی تھی۔ایس ٹی ایف كی ٹیم ان بنگلہ دیشی نوجوانوں كی تلاش شروع كردی ہے۔سرحد پار كرنے والے بنگلہ دیشی نوجوان ریاست مغربی بنگال كے مختلف اضلاع میں ہیں جنہیں تلاش كی جارہی ہے۔واضح رہے كہ گزشتہ روز شمالی 24 پرگنہ كے شاشن علاقے سے مغربی بنگال ایس ٹی ایف كی ٹیم نے انتہا پسند تظیم سے مبینہ تعلق ركھنے كے الزام میںقاضی عبدالرقیب اور قاضی محمد حسین كو گرفتار كی تھی۔