راجیہ سبھا رکن احمد حسن عمران نے مرکزی وزیر خارجہ جے شنکر کو خط لکھ کر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہند اس معاملے میں احتجاج درج کراتے ہوئے مہاتماگاندھی کی تصویر لگانے والی کمپنی کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
احمد حسن عمران نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اسرائیل کی شراب سازکمپنی ”ماکا بریوری“ اس طرح کی حرکتوں مسلسل ارتکاب کررہا ہے۔توجہ دلانے پر معافی مانگ لیتی ہے مگر مارکیٹ میں اب بھی گاندھی جی کی تصویروالی شراب فروخت ہورہی ہے۔
احمد حسن عمران نے کہا کہ یہ سب بین الاقوامی سطح گاندھی جی کی شبیہ کو خراب کرنے کی سازش ہے، مہاتما گا ندھی شراب کے استعمال کے مخالف تھے۔انہوں نے شراب نوشی کے خلاف مہم بھی چلائی تھی مگر افسوس ناک بات یہ ہے کہ اسرائیلی کمپنی شراب کے فروغ میں گاندھی جی کی تصویر کا استعمال کررہی ہے۔
ترنمو ل کانگریس کے اراکین نے پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے اسرائیلی کمپنی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔احمدحسن عمران نے کہا کہ مذکورہ کمپنی نے معافی مانگتے ہوئے جو باتیں کہی وہ زیادہ قابل اعتراض ہے۔اسرائیل کمپنی نے 3جولائی کو معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے گاندھی جی کے احترام میں اس تصویر کو لگایا ہے۔
احمد حسن عمران کے خط کے جواب میں مرکزی وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ ہم آپ کی باتوں سے صد فیصد اتفاق کرتے ہیں،ہمارے سفارت خانے نے اسرائیلی کمپنی سے رجوع کیا ہے۔کمپنی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ گاندھی جی کی تصویر والی بوتلوں کو مکمل طور پر مارکیٹ سے اٹھالے گی۔کمپنی نے کہا ہے کہ وہ ہندوستانی عوام سے دل سے معافی مانگتے ہیں۔
احمدحسن عمران نے کہاکہ جب پوری دنیا سے یہودیوں کو لاکر فلسطین میں بسایا جارہا ہے تھا اور برطانیہ کی سرپرستی استعماری قوتین فلسطینی کو اس سرزمین سے محروم کررہی تھی اس وقت موہن داس کرم چندگاندھی نے اس کی شدید مخالفت کی تھی۔گاندھی جی کے اسی عمل کی وجہ سے اسرائیل اور وہاں کی کمپنیاں گاندھی جی سے دشمنیاں نبھاتی ہے۔