ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع جنوبی 24 پرگنہ،شمالی 24 پرگنہ،ہوڑہ سمیت دورراز کے اضلاع میں گستاخ رسول نپور شرما اور نوین جندل کے خلاف غم و غصے کی لہر اب بھی برقرار ہے۔
Nupur Sharma Remark :قانون کے دائرے میں رہ کر گستاخ رسول کے خلاف احتجاج کیا جا سکتا ہے
بنگال کے مختلف اضلاع کے مذہبی رہنماؤں نے کہا ہے کہ قانون کے دائرے میں رہ کر گستاخ رسول کے خلاف احتجاج کیا جا سکتا ہے،احتجاج کرنا جمہوری حق ہے، اس سے دستبردار کیسے ہو سکتے ہیں۔ Demand for Stern Action Against Naveen Jundal and Nopur Sharma
Demand for Stern Action Against Naveen Jundal and Nopur Sharma
مدینتہ العلوم انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ مفتی محمد مجاہد حسین حبیبی نے کہا کہ احتجاج کرنا کوئی جرم نہیں ہے، احتجاج کے نام پر غلط کرنا جرم ہے، گزشتہ ہفتہ جمعہ کے روز ریاست کے مختلف علاقوں میں پرامن طریقے سے جلوس کا اہتمام کیا گیا، اور مستقبل میں بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان پرامن طریقے سے احتجاج کرتے ہوئے اپنی باتوں کو حکومت تک پہنچائیں،انہوں نے کہا کہ اس سے قبل احتجا کئے گئے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن میں واقع نوری مسجد کے امام اور مدرسہ عربیہ ملیہ کے سربراہ مولانا جہانگیر مصباحی نے کہا کہ احتجاج سے روکنا غلط ہے.احتجاج کے پر امن طریقے سے کرانے پر غور فکر کرنے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ گستاخ رسول کو سزا دلانے کے لئے پرامن احتجاج واحد راستہ ہے، اگر ہم احتجاج نہیں کریں گے تو حکومت تک ہماری باتیں کیسے پہنچ سکتی ہیں؟. قانون کے دائرے میں رہ کر پر امن طریقے سے ہم اپنے مطالبات کو منوا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Prophet Mohammad Row: کنٹائی پولیس اسٹیشن میں نپور شرما کے خلاف شکایت درج
مولانا محمد اکبر حسین رضوی نے کہا کہ مسلمان بہت سمجھدار ہیں، وہ گستاخ رسول نپور شرما اور نوین جندل کے خلاف احتجاج کریں گے اور اپنے مطالبات منوائینگے،انہوں نے کہا کہ لوگ پہلے ہی بہت پریشان ہیں،بی جے پی کے رہنماؤں کی بیان بازی سے ان کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا ہے، لوگوں کو کسی کے مذہب کے خلاف بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔