اردو

urdu

ETV Bharat / state

پارتھو سارتھی رائے پر این آئی اے کی کارروائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج - : IISER-Kolkata professor Partho Sarathi Ray

ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتہ کے معروف سماجی کارکن اور سائنسداں ڈاکٹر پارتھو سارتھی رائے کو ممبئی میں این آئی اے نے بھیما کورے گاؤں معاملے میں طلب کیا ہے۔

ڈاکٹر پارتھو سارتھی راۓ
ڈاکٹر پارتھو سارتھی راۓ

By

Published : Sep 10, 2020, 9:24 AM IST

Updated : Sep 10, 2020, 12:33 PM IST

ان کے خلاف آج کولکاتا میں مختلف تنظیموں نے مشترکہ طور پر احتجاج کیا۔

مظاہرین نے مرکزی حکومت پر حق کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا۔

مختلف معاملے میں گرفتار حقوق انسانی کے رضاکار، وکلاء اور شاعروں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

پارتھو سارتھی رائے پر این آئی اے کی کارروائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج

قومی جانچ ایجنسیوں کی جانب سے سماجی کارکن اور سائنسدان پارتھو سارتھی رائے کو ممبئی میں صبح 11 بجے طلب کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر پارتھو سارتھی رائے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔

وہ ڈبلیو ایچ او کے لئے بھی کام کر چکے ہیں۔

ان کے خلاف این آئی اے کی طرف سے سی آر پی سی کے سیکشن 91 کے تحت نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

پارتھو سارتھی رائے پر این آئی اے کی کارروائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج

وہ آندھرا پردیس دلت تحریک میں شامل رہے ہیں۔ انہوں نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں۔

آج کولکاتا میں مختلف تنظیموں نے این آئی اے کی جانب سے ڈاکٹر پارتھو سارتھی رائے کو طلب کئے جانے کےخلاف احتجاج کیا اور مرکزی حکومت پر حق کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا۔

جن تنظیموں نے آج احتجاج کیا ان میں خاص طور پر پی پی ایس سی، ہاکرس سنگرام کمیٹی، سی آر پی پی، اے آئی ایس اے، اے آئی پی ایف، پی وائی ایل، آئی ایف ٹی یو، ایف آو ڈی، آر ایس ایف، ریلیز دی پوئٹ، نو این آر سی مومنٹ، پی ایف آئی،بندی مکتی کمیٹی، پی یو سی ایل اور بھیم آرمی کولکاتا شامل تھیں۔

معروف سماجی کارکن سجاتا بھدرا بھی اس احتجاج میں شامل ہوئے۔

انہوں اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ دلتوں کے حقوق اور انسانی حقوق کے لئے برسوں سے تحریک چلا رہے ہیں۔ ان کی تحریک کو روکنے کے لئے اور خوف کا ماحول پیدا کرنے کے لئے اس طرح کی کارروائی کی جا رہ ہے تاکہ وہ لوگ حق کے لئے آواز نہ اٹھا پائیں ان کے خلاف جھوٹے معاملے درج کئے جا رہے ہیں۔

این آئی اے کے پاس جو غیر معمولی اختیارات ہیں اس کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ دانشوروں، شعرا اور ادیبوں کو جھوٹے معاملے میں گرفتار کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:کولکاتا: میٹرو سروسزدوبارہ بحال ہونے کے امکان

ڈاکٹر پارتھو سارتھی رائے کو بھیما کورے گاؤں معاملے میں این آئی اے نے طلب کیا ہے۔ جس کا چارج شیٹ اور سپلیمنٹری چارج شیٹ بھی 2018 میں جمع ہو چکا ہے اس کے باوجود بھی جنوری 2020 سے دانشوروں، حقوق انسانی کے رضاکاروں کو بھیما کورے گاؤں معاملے میں گرفتار کیا جا رہا ہے۔

نو این آر سی موومنٹ سے جڑے منظر جمیل نے کہا کہ جھوٹے معاملے میں پھنسا کر حق کے لئے آواز اٹھانے والوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

قومی جانچ ایجنسی دانشوروں کو ہراساں کر رہی ہے۔ ڈاکٹر پارتھو سارتھی رائے کو بھیما کورے گاؤں معاملے میں پھنسایا جا رہا ہے جس کے خلاف ہم لوگ آج احتجاج کر رہے ہیں۔

Last Updated : Sep 10, 2020, 12:33 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details