باراسات: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر پہلی مرتبہ مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ ان کے قافلے کو یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوتے دیکھ کر طلبا وطالبات کے ایک گروپ نے نئی تعلیمی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا ۔طالب علموں نے ان کی گاڑی روکنے کی کوشش کی لیکن سخت سیکیورٹی انتظامات کے سبب وہ ناکام رہے ۔
طلبا وطالبات نے گورنر کے سامنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ۔گورنر سی وی آنند بوس مظاہرین کی تمام باتیں خاموشی سے سنی اور انہیں آنے والے دنوں کا انتظار کرنے کا مشورہ دہا۔
طالب علموں کا کہنا ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی سے نوجوانوں کا مستقبل کو خطرہ لائق ہے ۔نئی تعلیمی پالیسی نافذ کرنے کی وجہ کیا ہے۔جب تک عام لوگوں کو نئی تعلیمی پالیسی کے بارے میں تفصیلی معلومات نہیں ہو گی اس وقت اسے کیوں اپنائیں گے۔عام لوگوں کو اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔جس کے بارے میں جانکاری نہیں ہے اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سب سے اچھی پالیسی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Md Salim On Alliance پنچایت انتخابات میں ریاستی سطح پر کسی کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں
انہوںنے کہاکہ جس مقصد کے ذریعہ ایسی تعلیمی پالیسی متعارف کرائی جا رہی ہے۔اس سے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لئے ہم نے اس قومی تعلیمی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا اور مستقبل میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔مرکزی حکومت کو اس پالیسی سے متعلق تفصیلی وضاحت کرنی چاہئے ۔