کولکاتا؛ممتا بنرجی کے نام لکھے گئے خط میں پولس کی کارروائی کو مغربی بنگال میں جمہوری حقوق میں مداخلت کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال قابل مذمت ہے ۔Prominent Personalities Reaction Over Police Action Protesters
اس خط میں پر ونائک سین، اپرنا سین، ڈاکٹر کنال سرکار، ڈرامہ نگار ویواس چکرورتی، سمن مکھوپادھیائے، سوجن مکوپادھیائے، بپلب بنرجی، اداکار انیربن بھٹاچاریہ، ریشمی سین، کوشک سین، ردھی سین اور دیگر کے دستخط ہیں۔اپرناسین نے اس معاملےمیں سماجی ویب سائٹ پرکئی پوسٹ بھی کئے ہیں۔
مظاہرین کے خلاف پولس کی کارروائی پر مشہور شخصیات نے مذمت کی اپرناسین اور سمن مکھوپادھیائےاور خط لکھنے والوں میں کئی ایسے افراد ہیں جنہوں نے 2011کے اسمبلی انتخابات سے قبل ممتا بنرجی کی حمایت میں کھل کر مہم چلائی تھی اورتین دہائیوں کی بائیں بازو کی حکمرانی کو ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس کے بعد مختلف ایشوز پران شخصیات کی ممتا بنرجی اور ان کی حکومت سے اختلافات ہوگئے۔اس خط میں کسی ایسے شخصیات کے دستخط نہیں ہیں جو اس وقت ممتا بنرجی کے قریبی سمجھے جاتے ہیں ۔
مزید پڑھیں:Khushboo Award ڈاکٹر بشیر بدر کو فخر خوشبو ایوارڈ سے نوازا گیا
ممتازشہریوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا بھی ذکر کیا گیا۔ انہوں نے لکھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا حکم دیتے ہوئے معزز جج نے تبصرہ کیا، کیا پولیس بے اختیار ہے؟ میرے خیال میں یہ تبصرہ غیر آئینی اور جمہوری نظام میں شہریوں کے تحفظ کے خلاف ہے۔اس معاملے میں حکومت کی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ حکومت سے فوری طور پر اپیل کی جارہی ہے کہ وہ اس پیچیدگی کو بات چیت کے ذریعے دور کرے۔ اور میری آپ سے گزارش ہے کہ اس معاملے کو دیکھیں تاکہ تحریک کے شرکاء پر کوئی فوجداری مقدمہ درج نہ ہو۔
مظاہرین کے خلاف پولس کی کارروائی پر مشہور شخصیات نے مذمت کی دوسری طرف، کلکتہ یونیورسٹی کے ہوم سائنس کے طلباء، محققین، پروفیسرز اور ماہرین تعلیم نے بھی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی سخت تنقید کی ہے ۔اس کے علاوہ بائیں بازو کے طلبا نوجوانوں نے اس واقعہ کے خلاف جمعہ کو ریاست کے مختلف علاقوں میں سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا۔ مختلف مقامات پر پولیس انتظامیہ کے ساتھ ہاتھا پائیاور جھڑپیں ہوئی ہیں۔یواین آئی۔نورProminent Personalities Reaction Over Police Action Protesters