کولکاتا: مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر اور رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ رکن اسمبلی بائرن بسواس کو پہلے موٹی رقم کی لالچ دی گئی لیکن جب وہ کانگریس چھوڑنے کو تیار نہیں ہوا۔ اس کے بعد اسے ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ شروع ہوا۔ پارٹی چھوڑنے کے لئے مجبور کیا گیا۔ رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کا دعویٰ ہے کہ بائرن بسواس کو مسلسل درایا دھمکایا جاتا تھا۔ رکن اسمبلی کو رات کے وقت دھمکی آمیز فون کالس آتے تھے۔ پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ بائرن بسواس کے بارے میں اس سے زیادہ اور کیا کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جس پارٹی کی بنیاد ہی دوسری سیاسی جماعتوں کو توڑنے سے ہوئی ہے۔اس پارٹی سے اس سے زیادہ اور کیا امید کر سکتے ہیں۔آنے والے دنوں میں ترنمول کانگریس کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ دوسری طرف کانگریس کے رہنما اور راجیہ سبھا رکن پردیپ بھٹاچاریہ نے کہاکہ ڈر تھا کہ کسی نا کسی رکن اسمبلی بائرن بسواس کانگریس کو چھوڑ کر چلے جائیں گے آج ڈر صحیح ثابت ہوا۔