محمد سلیم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی فورسز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ جو ووٹ دینے کے لئے گھر سے نکل رہے ہیں ان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بی جے پی اور ترنمول کانگریس جو لاش پر سیاست کر رہے ہیں وہ بند ہونا چاہیے۔
لاشوں پر سیاست بند ہونا چاہئے۔ ۔محمد سلیم واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ کے دوران کوچ بہار کے شیتل کوچی میں مرکزی فورسز کی گولیوں سے چار مسلم نوجوانوں کی موت ہوئی تھی جس کے بعد سے ووٹروں کے تحفظ کو لیکر عوام میں تشویش ہے۔ پانچویں مرحلے کی پولنگ کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے مرکزی فورسز کی تعداد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے شیتل کوچی میں مرکزی فورسز کی گولیوں سے مرنے والے چار مسلم نوجوانوں کے معاملے کی جانچ کرانے کو لیکر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
میں مرکزی فورسز کی جانب سے کی گئی گولی باری پر سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے اپنی تشویش کا اظہار کیا اور اس معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ شیتل کوچی میں جو واقعہ پیش آیا اس کی جانچ کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔ ہر طرف جھوٹ کا بازار گرم ہے۔ شیتل کوچی میں کیا ہوا اس کی حقیقت سب کو پتا ہے اور یہ حقیقت چھپ نہیں سکتی۔ لیکن اس معاملے کی جانچ کے لئے کوئی تیار نہیں ہے۔ ہم نے پہلے ہی کیا تھا کہ بی جے پی کے لیڈروں کو لگ رہا ہے کہ مرکزی فورسز کی بندوقوں کا ٹریگر ان کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو بنگال میں لانے والی ممتا بنرجی کو بھی پتا ہے کہ کیسے ریاستی پولس کا استعمال کیا جاتا ہے اور مرکزی حکومت بھی مرکزی فورسز کا استعمال کر رہی ہے۔ اس معاملے کی جانچ مرکزی حکومت کے دباؤ میں الیکشن کمیشن کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اسی طرح بنگال کے موگرا ہاٹ کے مدرسہ میں جب مدرسہ کے طالب علم کو گولی لگی تھی تو ممتا بنرجی نے جانچ کرنے نہیں دیا تھا۔ بی جے پی اور ترنمول کانگریس دونوں چاہتے ہیں کہ شیتل کوچی معاملے کو ہندو مسلم میں بدل دیا جائے اور ان کو سیاسی فائدہ ہو۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بنگال میں لاشوں پر سیاست بند ہونی چاہیے۔