کولکاتا:مغربی بنگال کے بیر بھوم کے باگتوئی قتل عام کے کلیدملزم لالن شیخ کی سی بی آئی حراست میں موت کے بعد مغربی بنگال پولس نے متوفی کی اہلیہ کی شکایت مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے سات اہلکاروں کے خلاف قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ باگتوئی آتشزنی کیس کا مرکزی ملزم لالن گرفتاری کے آٹھ دن بعد پیر کو بیربھوم ضلع کے رام پورہاٹ علاقے میں سی بی آئی کی حراست میں مردہ پایا گیا تھا۔Police Lodge Complaint Against CBI Officer In Lalan Sheikh Unnatural Death Dase
منگل کو رام پورہاٹ پولیس کے ذریعہ درج کی گئی ایف آئی آر میں سی بی آئی عہدیداروں ولاس مہدگٹ، بھاسکر منڈل، راہل، سوشاتا بھٹاچاریہ اور سوروپ ڈے کا نام شامل کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بم حملے میں ترنمول کانگریس کے لیڈر بھدو شیخ کے قتل اور بگٹوئی قتل عام کی تحقیقات کر رہے سی بی آئی کےپولیس سپرنٹنڈنٹ،، ڈپٹی انسپکٹر جنرل، سی بی آئی، اور دیگر کو بھی ایف آئی آر میں بطور ملزم ذکر کیا گیا ہے۔
ترنمول کانگریس کے ڈپٹی گرام پردھان کی موت کےچند گھنٹے مکانوں میں آگ لگادی گئی جس میں جل کر 8افراد کی مو ت ہوگئی۔ایف آئی آر کے مطابق سی بی آئی کے تمام اہلکاروں کے خلاف دفعہ 448 (گھر سے تجاوز)، 323 ( تکلیف پہنچانا)، 325 ( شدید چوٹ پہنچانا)، 302 (قتل)، 385 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بھتہ خوری)، 386 (کسی شخص کو خوف میں ڈال کر بھتہ خوری)، 509 (لفظ، اشارہ یا عمل جس کا مقصد کسی عورت کی عزت کی توہین کرنا ہے)، 427 (شرارت سے نقصان پہنچانا) اور تعزیرات ہند کی 120B (مجرمانہ سازش)۔کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بدھ کے روز، پوسٹ مارٹم کے بعد للن کی لاش کو اس کے اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا مگر گھروالوں نے لاش کو لے کر سی بی آئی کیمپ آفس لے گئے اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے وہاں احتجاج کیا۔
یہ مقدمہ لالن کی اہلیہ ریشما بی بی کی طرف سے بنگالی زبان میں لکھے گئے تین صفحات پر مشتمل شکایتی خط کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے، جہاں اس نے الزام لگایا تھا کہ سی بی آئی کے اہلکاروں نے بوگتوئی میں اس کے ساتھ ٹیم کے دورے کے دوران انہیں قتل کی دھمکیاں دیں اور رشوت بھی مانگی۔