انہوں نے کہا کہ جب سی پی ایم اقتدار میں تھی تویہ لوگ اس وقت سی پی ایم کے ساتھ تھے، جب ممتا بنرجی اقتدار میں آئیں تو یہ لوگ ممتا بنرجی کے ساتھ ہوگئے اور اب چوںکہ بی جے پی اپنی زمینی پکڑ مضبوط کرلی ہے تو یہ بی جے پی کے ساتھ ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز جمعرات کو بی جے پی کے ہیڈ کوارٹر میں بنگال بی جے پی کے رہنماؤں مکل رائے، دلیپ گھوش کی موجودگی میں بنگلہ فلموں اور ٹیلی ویژن کی مشہورشحصیات پرنو مترا، ریشی کوشک، کنچنا مترا، روپا انجنا مترا نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
سین نے کہا کہ ممتا بنرجی آہستہ آہستہ زمینی پکڑ کھورہی ہے اور بی جے پی مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔اس لیے یہ لوگ طاقت کے ساتھ جارہے ہیں،یہ لوگ اس کی پرواہ نہیں کرتے ہیں کون اقتدار میں آیا ہے
انہوں نے کہاکہ لوگوں کویہ پتہ نہیں کہ کس کا وہ ساتھ دے رہے ہیں۔ اپرنا سین ان دنوں اپنی فلم کی تشہیر میں مصرف ہیں۔
اپرنا سین نے کہا کہ کہا کہ بنگال میں ممتا بنرجی کا متبادل نہیں ہونے کا بی جے پی کو فائدہ مل رہاہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اور سی پی ایم کو پھر سے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے کیوں کہ ملک کو مضبوط اپوزیشن کی ضرورت ہے۔
سماجی مسائل کیلئے آواز بلند کرنے کیلئے اداکارہ اپرنا سین نے کہا کہ ہندی فلموں کے اداکار اپنے سامعین کو مدنظر رکھ کر کام کرتے ہیں مگر یہ لوگ عوامی سطح اپنے سیاسی رجحان کو ظاہرکرنے سے گریز کرتے ہیں کیوں۔73سالہ سین نے کہا کہ اگر کوئی اپنی سیاسی موقف پیش کرتا ہے تو وہ پریشانی کا شکار ہوجاتا ہے۔
اپرنا سین ان اداکاروں میں سے ہیں جنہوں نے نندی گرام اور سینگوکی وجہ سے بایاں محاذ حکومت کے خلاف تحریک چلائی تھی اور اس کی وجہ سے 2011میں ممتا بنرجی کی اقتدار میں واپسی کی راہ ہموار ہوئی تھی۔تاہم وہ ہمیشہ سے ممتا بنرجی کی سخت مخالف اور نقاد رہی ہیں۔
اپرنا سین نے ہڑتال میں شامل جونیئر ڈاکٹروں کی حمایت کی تھی۔اس کے علاوہ تشدد زدہ بھا ٹ پارہ علاقے کا دورہ کیا تھا۔اس سوال پر کیا کہ ان کی سیاسی سرگرمیوں سے بی جے پی کیلئے زمین تیار ہورہی ہے؟
اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا ہے،بھاٹ پاڑہ کا دورہ کرنے کے دوران میں نے بی جے پی اور ترنمول کانگریس دونوں کی میں نے تنقید کی تھی۔ہم نے بی جے پی کے ممبرپارلیمنٹ ارجن سنگھ کے خلاف شکایتیں بھی سنیں ہیں اور اس کی ویڈیو بھی ہمارے پاس ہے۔